مرکزی وزیرقانون ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ون نیشن ون الیکشن بل کو لوک سبھا میں پیش کیا جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے احتجاج شروع ہوگیا۔ کانگریس پارٹی کے علاوہ سماجوادی پارٹی،ترنمول کانگریس ،راشٹریہ جنتال دل، عام آدمی پارٹی ،ڈی ایم کے،اے آئی ایم آئی ایم وغیرہ نے اس بل کو آئین کے خلاف اور جمہوری نظام کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی اور جے پی سی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
Arjun Ram Meghwal, Union Law Minister introduces Constitutional Amendment Bill in Lok Sabha for ‘One Nation, One Election’. pic.twitter.com/pnbQTOcvwX
— ANI (@ANI) December 17, 2024
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری اور سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے بل کے خلاف احتجاج میں تقریریں کیں۔سماجوادی رہنما نے کہا کہ دو دن پہلے ہی آئین کے تحفظ کایہ لوگ دم بھر رہے تھے اورآج پھر آئین پر حملہ کرنے کیلئے نیا بل لایا گیا ہے۔ ہمارے آئین سازوں نے ایک دوراندیشی کے طور پر جو سیاسی نظام تیار کیا گیا تھا،وہ ہمارے آئین کی بنیادی روح ہےاور اس روح کو ختم کرنے کے علاوہ حکمراں جماعت کے پاس کوئی کام ہی نہیں ہےاور یہ تاناشاہی کی طرف ملک کو لے جانا چاہتے ہیں ۔جو لوگ آٹھ اسمبلی سیٹوں پر ایک ساتھ ووٹ نہیں کراسکتے وہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کیسے کراسکتے ہیں۔
ون نیشن ون الیکشن بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے: کلیان بنرجی
ٹی ایم سی کے ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ ون نیشن ون الیکشن بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے۔ آرٹیکل 82 اور ذیلی آرٹیکل 5 تمام اختیارات الیکشن کمیشن کو دے رہا ہے۔ آپ اس بھرم میں مت رہیے،قیامت تک کوئی ایک پارٹی مکمل طور پر حکومت نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ یہ بل آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہے۔اس لئے ترنمول کانگریس اس آئین مخالف بل کی کھل کر مخالفت کرتی ہے۔
#WATCH | On One Nation One Election Bill, JD(U) MP Sanjay Kumar Jha says, “…We had said that we completely support this that Lok Sabha and Vidhan Sabha elections should be held together. Panchayat elections should be held separately. When elections began on this country, it was… pic.twitter.com/fZQRbc0Ht5
— ANI (@ANI) December 17, 2024
ٹی ڈی پی اورجے ڈی یو نے بل کی حمایت کی
این ڈی اے کے اتحادیوں میں سے سب سے خاص اتحادی جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی نے بھی اس بل کی حمایت کردی ہے۔ ٹی ڈی پی کی طرف سے ایم پی چندر شیکھر نے حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی چیف چندربابو نائیڈو ہمیشہ اصلاحی اقدامات کے علمبردار رہے ہیں ،اس لئے کھل دل سے اس بل کی حمایت کرتے ہیں۔ وہیں جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ سنجے کمار جھا نے ون نیشن ون الیکشن بل پر کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم اس بات کی مکمل حمایت کرتے ہیں کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئے۔ پنچایتی انتخابات الگ الگ ہونے چاہئے۔ جب یہ ملک میں انتخابات شروع ہوئے، یہ ون نیشن ون الیکشن تھا، یہ کوئی نئی بات نہیں جب کانگریس نے 1967 میں صدر راج نافذ کرنا شروع کیا، اس لیے ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، حکومت ہمیشہ الیکشن موڈ میں رہتی ہے، جس سے ترقیاتی کاموں پر اثر پڑتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔