Bharat Express

مسلمانوں سے متعلق قابل اعتراض بیان پرپھنس گئے جسٹس یادو، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے مانگی تفصیلی رپورٹ

سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھرکماریادو کی تقریرکی اخباری رپورٹس کا نوٹس لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اوراب یہ معاملہ زیرغورہے۔

جسٹس شیکھر کمار یادو کے مسلمانوں سے متعلق قابل اعتراض بیان پر سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے جواب مانگا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھرکماریادو نے مسلمانوں سے متعلق قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، جس سے متعلق سپریم کورٹ نے سخت رخ اختیارکیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے جسٹس شیکھرکماریادوکی طرف سے کی گئی تقریرسے متعلق اخبارات میں شائع رپورٹ پردھیان دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے اس معاملے پرتفصیلی جواب مانگا ہے۔ یہ معاملہ زیرغورہے۔

جسٹس شیکھرکماریادونے اتواریعنی 8 دسمبرکوکہا کہ ہندومسلمانوں سے یہ امید نہیں کرتے کہ وہ ان کی تہذیب پرعمل کریں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان ان کی تہذیب کی توہین نہ کریں۔ وشو ہندوپریشد (وی ایچ پی) کی طرف سے منعقدہ ایک پروگرام میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے موضوع پرخطاب کرتے ہوئے جسٹس یادونے کہا کہ کئی بیویاں رکھنے، تین طلاق اورحلالہ کا کوئی بہانہ نہیں ہے اوریہ طرزعمل اب نہیں چلے گا۔ جسٹس شیکھرکماریادونے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی جھجھک نہیں ہے کہ یہ ہندوستان ہے اوریہ یہاں کے اکثریتی معاشرہ کی خواہشات کے مطابق ہی چلے گا۔ پروگرام میں کی گئی ان کی تقریرکا ویڈیوسوشل میڈیا پرکافی وائرل ہوا تھا۔

ہندوستان اکثریتی طبقہ کے مطابق چلے گا: جسٹس شیکھرکماریادو

جسٹس شیکھرکماریادونے مزید کہا تھا کہ ایک ہندوہونے کے ناطے وہ اپنے مذہب کا احترام کرتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کے دل میں دیگرمذاہب کے تئیں کوئی غلط سوچ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے یہ امید نہیں کرتے کہ شادی کے وقت آپ آگ کے سات پھیرے لیں یا گنگا میں ڈبکی لگائیں، لیکن ہم یہ ضرورامید کرتے ہیں کہ آپ ملک کی تہذیب، دیوی دیوتاؤں اوربڑے لیڈران کی توہین نہ کریں۔ وکلاء اوروی ایچ پی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ بدتمیزی نہ کی جائے۔ ’’آپ ایسی عورت کی بے عزتی نہیں کرسکتے، جسے ہندوشاستروں اورویدوں میں دیوی مانا گیا ہے۔ آپ چاربیویاں رکھنے، حلالہ یا طلاق ثلاثہ کا اختیارنہیں مانگ سکتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کوکفالت اوردیگرناانصافیوں سے محروم رکھنا اوردیگرنا انصافی اب نہیں چلے گی۔

جسٹس شیکھریادو کا ویڈیو ہوا تھا وائرل

پروگرام میں موجود کچھ لوگوں نے جسٹس شیکھرکماریادو کی تقریرکا ویڈیو سوشل میڈیا پرشیئر کیا تھا۔ جسٹس یادو نے کہا تھا کہ ہندو ہونے کے ناطے اپنے مذہب کا احترام کرتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کے دل میں دیگرمذاہب یا عقیدتوں کے تئیں کوئی غلط نظریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے شادی کرتے وقت آگ (اگنی) کے چاروں طرف سات پھیرے لینے کی امید نہیں کرتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ آپ گنگا میں نہائیں، لیکن ہم آپ سے امید کرتے ہیں کہ آپ ملک کی تہذیب، دیوی دیوتاؤں اور عظیم لیڈران کی توہین نہیں کریں گے۔

Also Read