Supreme Court Collegium cautions Justice SK Yadav: جسٹس شیکھر یادو کو کالجیم نے لگائی پھٹکار، کہا،مسلمانوں کے خلاف دیئے گئے بیانات سے بچا جاسکتا تھا،دی یہ خاص ہدایت
ذرائع کے مطابق کالجیم جسٹس شیکھر یادو کی طرف سے دی گئی وضاحت سے متفق یا مطمئن نظر نہیں آئے۔ ایسے میں ان کی تقریر کے کچھ حصوں پر انہیں سرزنش کی گئی۔ اس دوران ان سے سوالات بھی کیے گئے۔اور عدالت کے اندر اور باہر اپنے طرز عمل کے بارے میں محتاط رہنے کو کہا۔
Open Support for J. Shekhar Yadav: الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کے متنازعہ بیان کویوگی آدتیہ ناتھ نے بتایا درست،کہا-کارروائی کا مطالبہ کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے
مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں جسٹس شیکھر کمار یادو کے حالیہ "متنازعہ بیان" کے لیے ان کے مواخذے کی نوٹس دی۔ راجیہ سبھا میں مواخذے کے لیے دیے گئے نوٹس پر اپوزیشن کے 55 اراکین پارلیمنٹ نے دستخط کیے ہیں۔
INDIA bloc set to move notices: زہریلے جسٹس شیکھر کے خلاف ایکشن کی تیاری میں انڈیا الائنس،مواخذے کی کارروائی کیلئے اٹھایا پہلا قدم،آج نوٹس دینے کی ہوگی کوشش
اپوزیشن کی جانب سے مواخذے کی تحریک پر کاروائی تیز کردی گئی ہے،آج بقیہ اراکین سے دستخط کرانے کے بعد راجیہ سبھا سکریٹریٹ میں نوٹس جمع کرائی جائے گی اس کے بعد سکریٹریٹ یہ طے کرے گا کہ نوٹس میں کتنا دم ہے۔
Maulana Mahmood Asad Madani: الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے بیان پر مولانا محمود اسد مدنی برہم، کہا-جسٹس یادو کے خلاف کی جائے فوری کارروائی
مولانا مدنی نے کہا کہ انہیں آئین کا نمائندہ ہونا چاہیے جب کہ وہ آئین کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جسٹس شیکھر یادو نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ملک اکثریت کی مرضی کے مطابق چلے گا۔
مسلمانوں سے متعلق قابل اعتراض بیان پرپھنس گئے جسٹس یادو، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے مانگی تفصیلی رپورٹ
سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھرکماریادو کی تقریرکی اخباری رپورٹس کا نوٹس لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اوراب یہ معاملہ زیرغورہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھرکماریادوکا متنازعہ بیان، کہا- اکثریتی طبقہ کی خواہش کے مطابق چلے گا ملک
جسٹس شیکھرکماریادونے یکساں سول کوڈ کی حمایت کرتے ہوئے تعدد ازدواج، طلاق ثلاثہ اورحلالہ جیسے طریقوں کوختم کرنے کی ضرورت پرزور دیا۔