شام میں ایک نئی صبح ہوئی ہے۔ بشار الاسد کا تین دہائیوں کے اقتدار کی دیوار کو اپوزیشن باغیوں نے محض 13 برسوں میں منہدم کردیا ہے۔ ملک شام میں تختہ پلٹ چکا ہے۔ ایرانی کٹھ پتلی بشار الاسد ملک چھوڑ کر فرار ہوچکے ہیں اور خاندان کے ساتھ روس میں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔ ادھر پورے شام میں اپوزیشن باغیوں نے قبضہ کرلیا ہے اور ایک نئی عوامی حکومت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گزشتہ کل دمشق کے “ملٹری آپریشنز اتھارٹی” کے زیر کنٹرول ہونے کے بعدملٹری آپریشن اتھارٹی” کے کمانڈر احمد الشرع متعدد مسلح جنگجوؤں کے درمیان دمشق کی اموی مسجد میں داخل ہوئے۔ مسجد کے اندر سے احمد الشرع نے ایک تقریر کی جس میں انہوں نے شامی عوام سے خطاب کرتے ہوئے “ملٹری آپریشن اتھارٹی” کی کامیابی کو سراہا۔
End of an entire “army”.
Assad soldiers changed into civilian clothes, abandoning uniforms, equipment, and weapons, while officers even removed their insignia. pic.twitter.com/lMjwbtUlQ3
— Clash Report (@clashreport) December 8, 2024
احمد الشرع نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ بشار الاسد نے شام کو ایرانی عزائم کے لئے ایک فارم بنا کر چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے فرقہ واریت کو پھیلادیا اور بشار الاسد کے دور میں شام نشہ آور کیپٹاگون گولیوں کے لیے ایک فیکٹری بن گیا۔تنظیم ’’ تحریر الشام‘‘ کے سربراہ جنہوں نے اپنے عرفی نام ’’ ابو محمد الجولانی‘‘ کی جگہ حقیقی نام ’’ احمد الشرع‘‘ استعمال کرنا شروع کیا ہے نے دمشق پہنچنے سے پہلے شامی ٹی وی پر نشر اپنے بیان میں کہا تھاکہ واپس جانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ملٹری آپریشنز اتھارٹی نے 2011 میں شروع ہونے والے راستے کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔ قبل ازیں احمد الشرع نے سرکاری اداروں سے پریشان نہ ہونے کا کہا اور یہ وضاحت کی کہ یہ ادارے سابق وزیر اعظم کی نگرانی میں رہیں گے ۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا بیان
اس پورے معاملے پر وائٹ ہاؤس میں خطاب میں امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کے لیے شامی گروپوں سے مل کر کام کریں گے، شام کے پڑوسیوں کی حمایت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں علاقائی رہنماؤں سے بات کریں گے، امریکی حکام بھی بھیجیں گے۔صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ باغی گروپ کے لیڈر کے بیان کو نوٹ کیا ہے، ان کے قول وفول کا جائزہ لیں گے، شام میں خطرے اور غیر یقینی صورتحال کا لمحہ ہے۔
Syrian people flocking to Damascus tonight. pic.twitter.com/JFf2vg3cYv
— Clash Report (@clashreport) December 8, 2024
سعودی عرب کے وزیرخارجہ کا بیان
سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ وہ شام میں تیز رفتار پیشرفتوں کو دیکھ رہے ہیں اور سعودی عرب نے ان مثبت اقدامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے جو لوگوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اداروں کو خونریزی سے محفوظ رکھنے کے لئے اٹھائے گئے ہیں۔سعودی وزارت خارجہ نے مزید کہا مملکت بین الاقوامی برادری کو دعوت دیتی ہے کہ وہ شام کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور شام کی خدمت کرنے والی ہر چیز میں اس کے ساتھ تعاون کریں اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں ۔ بیان میں کہا گیا اس مرحلے پر شام کی حمایت اس کی مدد کے لئے انتہائی ضروری ہے تاکہ شام میں جاری لڑائی کو ختم کیا جاسکے اور ان لوگوں کی مدد کی جا سکے جو کئی سالوں سے مصائب میں شکار ہیں۔ سینکڑوں ہزاروں بے گنا افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں۔
ترکیہ کے وزیرخارجہ کا بیان
ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ شام کی نئی انتظامیہ میں سب کو شامل ہونا چاہیے کیونکہ صدر بشار الاسد کی باغی افواج کے ہاتھوں بے دخلی کے بعد شامی عوام اب اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں گے۔دوحہ میں ایک پریس کانفرنس میں فیدان نے کہا کہ شامی عوام ازخود ملک کی تعمیرِ نو کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور بین الاقوامی اور علاقائی طاقتوں کو دانائی سے کام لینا اور ملک کی علاقائی سالمیت کو بچانا ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کو اس صورتِ حال سے فائدہ نہ اٹھانے دیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔