جے این یو میں دی سابرمتی رپورٹ کی اسکریننگ کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔
نئی دہلی: دہلی کی جواہرلال نہرویونیورسٹی (جے این یو) میں ’دی سابرمتی کی رپورٹ‘ کی اسکریننگ کے دوران جم کرہنگامہ آرائی ہوئی۔ اس دوران پتھربازی بھی ہوئی۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے طلبا کا الزام ہے کہ لیفٹ کے طلبا ہمیشہ اے بی وی پی کے پروگراموں میں رخنہ اندازی کرتے رہتے ہیں اورآج بھی لیفٹ کے طلبا کی طرف سے پتھربازی ہوئی ہے۔ اے بی وی پی کے ایک طلبا نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لیفٹ کے طلبا بارباریہی کرتے ہیں۔ اس سے پہلے جب ہم نے ایک فلم کی اسکریننگ رکھی تھی تب بھی ان کی طرف س ایسا ہی کیا گیا تھا۔ اس میں ایک گارڈ کے پیرمیں چوٹ آئی تھی۔
الزام ہے کہ آج بھی لیفٹ کے طلبا کی طرف سے پتھربازی کی گئی، جس میں کئی طلبا کوچوٹیں آئی ہیں۔ اے بی وی پی کے طلبا نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ لیفٹ کا سیٹ طریقہ ہے۔ باہرتویہ لوگ ڈیبیٹ کی بات کرتے ہیں، لیکن جب بھی اے بی وی پی ایسے پروگرام کرتی ہے تویہ لوگ شرپسندی کرتے ہیں۔ سال 17-2016 اور2018 میں بھی ہم نے ایسی فلم اسکریننگ کرائی تھی، تب بھی لیفٹ نے نہ صرف تار کاٹے بلکہ اے بی وی پی کے طلبا کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔
VIDEO | Stone pelting reported at JNU campus in Delhi ahead of the screening of ‘The Sabarmati Report’. More details awaited.
(Full video available on PTI Videos – https://t.co/n147TvrpG7) pic.twitter.com/SJCf6S1Fem
— Press Trust of India (@PTI_News) December 12, 2024
دھیرج سرنا کی ہدایت کاری اور رشی کھنہ اورردھی ڈوگرا کی اداکاری والی ’دی سابرمتی کی رپورٹ‘، 27 فروری 2002 کو گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے حادثہ کے مبینہ پس منظرمیں بنائی گئی ہے۔ اس میں ایک مذہبی تقریب میں حصہ لینے کے بعد ایودھیا سے لوٹ رہے 59 عقیدتمندوں (شردھالوؤں) کی موت ہوگئی تھی۔ حالانکہ اس فلم میں یکطرفہ دکھانے کا الزام بھی لگایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے یہ تنازعہ کا شکارہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس فلم میں مسلمانوں کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ فلم کوایکتا کپورنے پروڈیوس کیا ہے۔ یہ فلم ایک صحافی کی کہانی بیان کرتی ہے، تووہیں سچائی اجاگرکرنے کی کوشش کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
ریلیزہونے کے بعد سے سرخیوں میں ہے فلم
واضح رہے کہ وکرانت میسی کی فلم ’دی سابرمتی رپورٹ‘ گزشتہ دنوں کافی سرخیوں میں رہی۔ سال 2002 میں ہوئے گجرات فسادات پر مبنی یہ فلم کافی سرخیوں میں رہی ہے۔ وزیراعظم مودی نے بھی یہ فلم دیکھی۔ اس کے علاوہ اس فلم کوکوکئی بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں ٹیکس فری بھی کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی لیڈران کی طرف سے فلم دکھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی لیڈران بھی چاہتے ہیں کہ اس فلم کو لوگوں کو خوب دکھائی جائے۔
بھارت ایکسپریس۔