رائے پور کے ایس پی ڈاکٹر سنتوش سنگھ۔
نشے اور جرائم کے مہلک تعلق کو ختم کرنے کے لیے ’نجات‘ مہم
نشے اور جرائم کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ رائے پور کے ایس پی ڈاکٹر سنتوش سنگھ مجرموں کے بارے میں اپنا تجزیہ ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اکثر جرائم کا نشے سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے۔ علاقے میں جرائم کو کم کرنے کے ارادے کے ساتھ، ڈاکٹر سنگھ نے نشے اور جرائم کے تعلق کو ختم کر کے مسئلے کو جڑ سے حل کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر سنتوش سنگھ نے ’نجات‘ مہم کے ذریعے زبردست نتیجہ دیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو نشے کے جال سے نکالنا ہے۔ یہ پروگرام گزشتہ 3 سالوں سے زیر عمل ہے۔ ایس پی کے عہدہ پر خدمات انجام دیتے ہوئے ڈاکٹر سنتوش سنگھ نے کئی نوجوانوں کو نشے اور جرائم کے جال کو چھوڑ کر عزت کی زندگی گزارنے کی ترغیب دی ہے۔
ڈاکٹر سنگھ کو راجنادگاؤں ضلع میں ان کے زبردست کام کے لیے 2022 میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف چیف آف پولیس آرگنائزیشن کی جانب سے ایک ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ ان کے اس اقدام کو وزارت داخلہ نے بھی 30 اسمارٹ پولیسنگ کاموں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
اسمگلروں کا سراغ لگانا اور انہیں پکڑنا، اسکولوں اور دیگر احاطوں میں ورکشاپ کا انعقاد ’نجات‘ اقدام کے تحت کیے گئے چند کام ہیں۔
ایک نیوز پلیٹ فارم سے بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنتوش سنگھ نے کہا کہ وہ مذکورہ مہم پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور سماجی بیداری نے اس سفر میں سب سے موثر ہتھیار کے طور پر کام کیا ہے۔
کون ہیں ڈاکٹر سنتوش سنگھ؟
سنتوش سنگھ نے کمیونٹی پولیسنگ کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ 2018 میں، مہاسمنڈ میں ایس پی کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے، انہیں سابق نائب صدر اور وینکیا نائیڈو کے ذریعہ ’چائلڈ فرینڈلی پولیسنگ‘ کے لیے ’چیمپئنز آف چینج‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ان کے پاس مہاسمنڈ میں ایک لاکھ بچوں کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دینے کا ریکارڈ بھی ہے۔ رائے گڑھ میں کورونا کے دور میں پولیس نے عام لوگوں کی مدد سے راکھی کے دن 12.37 لاکھ لوگوں میں رکھشا سترا ماسک تقسیم کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا تھا۔
اس کے علاوہ، راجدھانی رائے پور کا ہر تھانہ نشے کی وجہ سے چھوٹے جرائم میں ملوث نوجوانوں کے لیے کونسلنگ اسٹیشن کے طور پر کام کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔