Bharat Express

Windfall Tax: ملکی خام تیل، پٹرول اور ڈیزل کی برآمد پر غیر متوقع ٹیکس ختم ، اس لیے ان پر ونڈ فال ٹیکس لگایا گیا

تیل کمپنیوں پر ونڈ فال ٹیکس ایسے حالات میں لگایا گیا جب انہیں بعض حالات کی وجہ سے خاص فائدہ ملا۔ فروری 2022 میں روس یوکرین جنگ کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔ اس سے تیل کمپنیوں کو کافی فائدہ ہوا، اس لیے ان پر ونڈ فال ٹیکس لگایا گیا۔

مرکزی حکومت نے ونڈ فال ٹیکس کو ختم کرکے خام تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں کو بڑی راحت دی ہے۔ کئی مہینوں کے غور و خوض کے بعدحکومت نے پیر کو ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی خام مصنوعات، پٹرول اور ڈیزل کی مصنوعات پر ونڈ فال ٹیکس ختم کر دیا ہے ۔ یہ قدم تیل گروپ کی کمپنیوں ریلائنس اور او این جی سی کو فوری اثر سے راحت فراہم کرنے والا ہے۔ حکومت نے جولائی 2022 میں گھریلو خام تیل کی پیداوار پر خصوصی محصول کے طور پر ونڈ فال ٹیکس لگانا شروع کیا۔ یہ ٹیکس حکومت کی جانب سے جولائی 2022 میں عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا تاکہ پروڈیوسروں کی جانب سے کیے گئے ونڈ فال منافع سے محصول حاصل کیا جا سکے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا

اس کے علاوہ حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی برآمد پر روڈ اینڈ انفراسٹرکچر سیس (آرآئی سی) کو بھی واپس لے لیا ہے۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ستمبر میں  بھارتی حکومت نے اگست میں خام تیل پر 1,850 روپے فی ٹن کے ونڈ فال ٹیکس کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ڈیزل اور ایوی ایشن ٹربائن فیول کی برآمد پر ونڈ فال ٹیکس بھی ختم کر دیا گیا۔

ونڈ فال ٹیکس کیا ہے؟

ونڈ فال ٹیکس عام آدمی کو کسی بھی طرح   سے اثر اندازنہیں کرتا۔ دراصل  یہ مقامی طور پر خام تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں پر عائد کیا گیا تھا۔ مقامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے یکم جولائی 2022 کو ان کی برآمدات پر ونڈ فال ٹیکس عائد کیا تھا۔

تیل کمپنیوں پر ونڈ فال ٹیکس ایسے حالات میں لگایا گیا جب انہیں بعض حالات کی وجہ سے خاص فائدہ ملا۔ فروری 2022 میں روس یوکرین جنگ کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔ اس سے تیل کمپنیوں کو کافی فائدہ ہوا، اس لیے ان پر ونڈ فال ٹیکس لگایا گیا۔

بھارت ایکسپریس