اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی
نئی دہلی: اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان صرف دو روز قبل جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس اعلان کے بعد اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں فضائی حملہ کیا۔ بتایاجارہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو حملے کی جگہ سے حزب اللہ کے راکٹ سائٹ کے بارے میں اطلاع ملی تھی جس کے بعد اس نے آپریشن کیا اور تھوڑی ہی دیر میں فضائی حملہ کرنے کے بعد واپس اپنے اڈے پر پہنچ گئے۔ جنگ بندی کے حالیہ معاہدوں کے مطابق اسرائیلی فوج کو اگلے 2 ماہ کے اندر جنوبی لبنان سے واپس جانا ہے۔
فضائی حملے کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انہیں جنوبی لبنان کے اندر درمیانے فاصلے کے راکٹوں سے حزب اللہ کے مقام کے اندر کچھ سرگرمیوں کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد انہوں نے حملہ کیا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جنوبی لبنان میں موجود ہیں اور کسی بھی طرح سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی پر دستخط ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب آئی ڈی ایف لبنان کے مختلف حصوں پر تیزی سے فضائی حملے کر رہا ہے۔ ایک دن پہلے بھی ایک مشکوک گاڑی نو زون ایریا سے گزر رہی تھی۔ اسرائیلی فوج نے اس پر گولی چلائی تھی۔ اس معاملہ پر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ کسی کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اس کے لیے وہ ہر ضروری قدم اٹھائیں گے اوراگر اسے کسی بھی طرح سے خطرہ محسوس ہوا تو جنگ بندی سے متعلق معاہدہ کوبھی توڑ دیں گے۔
وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر کا محاصرہ
بدھ کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کے رشتہ داروں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) کے دفتر کے داخلی راستے کو بند کر دیا۔ یہ لوگ مطالبہ کر رہے تھے کہ وزیر اعظم ان سے ملیں اور ان کے پیاروں کی رہائی کے لیے یرغمالی معاہدے پر عمل کریں۔ ‘دی ٹائمز آف اسرائیل’ کی رپورٹ کے مطابق، یہ احتجاج نیتن یاہو اور ان کی حکومت کی طرف سے لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کی منظوری کے ایک دن بعد ہوا ہے، جو بدھ (27) نومبر کو لبنان میں ہوا۔
بھارت ایکسپریس۔