نئی دہلی : جھانسی میں ہوئے حادثے کے بعد اب محکمہ صحت الرٹ ہو گیا ہے اور اب ریاست کے ضلع اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں آئی سی یو، این آئی سی یو اور پی آئی سی یو کا تازہ سروے ہونے جا رہا ہے۔ جن ہسپتالوں میں یہ یونٹ معیار کے مطابق نہیں ہیں وہاں ان میں بہتری لانے کو کہا گیا ہے اور جہاں بہتری کی گنجائش نہیں ہے وہاں ان یونٹس کو دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ اورمیڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں الگ الگ ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایات دی ہیں۔ یہ ٹیمیں ان وارڈوں کا سروے کریں گی اور ضرورت پڑنے پر تبدیلیوں پر کام کریں گی۔ جھانسی حادثے کے بعد موقع پر پہنچے برجیش پاٹھک نے حالات کا جائزہ لیا تو انہیں زمینی حقائق دعؤں کے برعکس نظر آئے، کیونکہ وہاں کئی مسائل تھے جن میں گنجائش سے زیادہ بچوں کو ایک آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا ۔ اب وزیر صحت نے ایسے واقعات پر روک لگانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
وزیر صحت کی ہدایات کے بعد اب سیفٹی آڈٹ اور فائر آڈٹ کے ساتھ ساتھ آئی سی یو کے لیے الگ سروے رپورٹ بھی تیار کی جائے گی، جس میں آئی سی یو سے علیحدہ ایمرجنسی دروازے بنانے کے آپشنز پرغور کیا جائے گا اور اگر کسی صورت میں آئی سی یو میں ایمرجنسی دروازے بنائے جانے کا کوئی آپشن نہ ہو تو وہاں پر یونٹ شفٹ کرنے کے آپشنز بھی غور کیا جائے گا ۔ اس میں میڈیکل کالج کی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ تیار کریں گے اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کی سطح پر تیار کی جائے گی۔ اس کے ساتھ یہ ٹیم دیگر ریاستوں میں اپنائے جانے والے ڈیزاسٹر مینجمنٹ قوانین کا بھی مطالعہ کرے گی۔
بھارت ایکسپریس۔