Bharat Express

ICC Champions Trophy 2025: چمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت نہیں ہوگا! ٹورنامنٹ نہ ہوا تو نقصان کس کا ہو گا؟

پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا فخر اور عزت ہماری اولین ترجیح ہے، چمپئنز ٹرافی صرف ہمارے ملک میں ہی ہوگی،

چمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت نہیں ہوگا! ٹورنامنٹ نہ ہوا تو نقصان کس کا ہو گا؟

پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے سب سے بڑی خبر آنے والی ہے۔ آئی سی سی چمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال جلد ختم ہو سکتی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے واضح کیا ہے کہ چمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت نہیں کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ اطلاعات تھیں کہ ہندوستان کے لیے چمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت کیا جائے گا۔ محسن نقوی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر بھارت کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ پی سی بی سے بات کر کے اس کا حل نکال سکتے ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا فخر اور عزت ہماری اولین ترجیح ہے، چمپئنز ٹرافی صرف ہمارے ملک میں ہی ہوگی، ہم کسی بھی ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کریں گے، اگر بھارت کو بہت سے مسائل  ہیں ،تو وہ ہمارے پاس آسکتے ہیں اور ہم اس کا حل تلاش کریں گے۔

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ “ہم اس بات پر بضد ہیں کہ ہم ہائبرڈ ماڈل کی طرف نہیں جائیں گے۔ ہم انتظار کر رہے ہیں کہ آئی سی سی جلد از جلد شیڈول جاری کرے، آئی سی سی کو اپنی ساکھ کے بارے میں سوچنا چاہیے کیونکہ وہ تمام واقعات کی ذمہ دار ہے۔ ورلڈ” شیڈول کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے، لیکن ہمیں ابھی تک کوئی منسوخی کا نوٹس نہیں ملا، دنیا کی وہ تمام ٹیمیں جنہوں نے چمپئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کیا ہے، آنے کے لیے تیار ہیں۔ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔”

اس کے علاوہ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ کھیل اور سیاست کو ایک دوسرے سے نہیں ٹکرانا چاہیے۔ نقوی نے کہا، “میں اب بھی مانتا ہوں کہ کھیل اور سیاست کو آپس میں نہیں ٹکرانا چاہیے۔”

اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ چمپئنز ٹرافی میں ٹیم انڈیا کے میچ کہاں ہوتے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان نے 2023 ایشیا کپ کی میزبانی بھی کی تھی ،لیکن اس میں بھی ٹیم انڈیا کی وجہ سے ہائبرڈ ماڈل اپنایا گیا تھا۔ ہندستان کے میچ ہائبرڈ ماڈل کے تحت سری لنکا میں منعقد ہوئے۔

ٹورنامنٹ نہ ہوا تو نقصان کس کا ہو گا؟

  1. پاکستان

میزبان ہونے کی وجہ سے پی سی بی کو آئی سی سی سے 549 کروڑ روپے ملیں گے۔ اس کے علاوہ پی سی بی ٹورنامنٹ کے انعقاد سے تقریباً 2000 سے 3000 کروڑ روپے کما سکتا ہے۔ ٹورنامنٹ نہ ہوا تو پی سی بی سب کچھ کھو دے گا۔

  1. آئی سی سی

آئی سی سی کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ورلڈ کپ ہے۔ آئی سی سی نے 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ سے 6073 کروڑ روپے کمائے تھے۔ چمپئنز ٹرافی کا انعقاد نہ ہوا تو آئی سی سی کو بھی بھاری نقصان ہو گا۔

  1. براڈکاسٹر

ہندوستان میں میچ نشر کرنے والے براڈکاسٹروں نے ہندوستان میں منعقدہ 2023 ون ڈے ورلڈ کپ سے 3000 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی تھی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read