وزیر اعظم نریندر مودی
PM Modi Post on The Sabarmati Report: ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ریلیز ہوئی وکرانت میسی کی فلم ‘دی سابرمتی رپورٹ’ کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ سچ سب کے سامنے آرہا ہے اور بالآخر حقائق سامنے آجاتے ہیں۔
دی سابرمتی رپورٹ پر پی ایم نریندر مودی نے کیا لکھا؟
پی ایم مودی نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل سے آلوک بھٹ نامی صارف کی ایکس پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کیا ہے۔ گودھرا واقعہ پر بنی فلم دی سابرمتی رپورٹ کے ٹریلر کو بھی اس پوسٹ میں استعمال کیا گیا ہے۔ دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے پی ایم مودی نے لکھا، “یہ اچھی بات ہے کہ یہ سچ سامنے آ رہا ہے اور وہ بھی اس طرح کہ عام لوگ اسے دیکھ سکیں۔” ایک جعلی بیانیہ صرف کچھ عرصے تک چل سکتا ہے۔ سب کے بعد، حقائق ہمیشہ سامنے آتے ہیں!
Why I feel the film #SabarmatiReport is a must watch. Let me share my views:
1. The effort is particularly commendable because it brings out the important truth of one of the most shameful events in our recent history.
2. The makers of the film handled this issue with a lot of… pic.twitter.com/Pb5uHfpj48
— Alok Bhatt (@alok_bhatt) November 17, 2024
آپ کو بتاتے چلیں کہ جس پوسٹ پر پی ایم مودی نے اپنا ردعمل دیا ہے، اس میں فلم دیکھنے کی 4 وجوہات بتائی گئی ہیں۔ ان وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے صارف نے لکھا ہے کہ یہ فلم گودھرا واقعے میں اپنی جانیں گنوانے والے 59 لوگوں کو حقیقی خراج عقیدت ہے۔ فلم کو قابل تحسین کاوش قرار دیتے ہوئے صارف نے لکھا ہے کہ فلم کے ذریعے ایک انتہائی شرمناک واقعہ کی حقیقت سامنے آئی ہے۔ انہوں نے فلم سازوں کی حساسیت کی بھی تعریف کی۔ اس کے جواب میں پی ایم مودی نے بھی شروع میں لکھا تھا ’’ویل سیڈ‘‘۔
گودھرا واقعہ پر مبنی ہے’سابرمتی رپورٹ‘
وکرانت میسی کی یہ فلم 27 فروری 2002 کو پیش آنے والے گودھرا آتشزدگی کے واقعے پر مبنی ہے۔ پھر گجرات کے گودھرا میں ایودھیا سے واپس آنے والی سابرمتی ایکسپریس میں سفر کرنے والے کار سیوکوں کی بوگی کو آگ لگا دی گئی۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے میں 59 لوگوں کی جانیں گئیں۔ اس کے ایک دن بعد یعنی 28 فروری سے گجرات میں بھیانک فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جس میں تقریباً 1000 لوگوں کی جانیں گئیں۔آپ کو بتاتے چلیں کہ جب یہ واقعہ ہوا تو ملک کے وزیر اعظم گجرات کے سی ایم تھے۔ اس واقعے کے چند دن بعد 2 مارچ کو انہوں نے ایک کمیشن بنایا جس کا کام اس واقعے کی تحقیقات کرنا تھا۔
-بھارت ایکسپریس