عظیم آزادی پسند اور عوامی رہنما بھگوان برسا منڈا کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر مرکزی حکومت نے دہلی کے سرائے کالے خان آئی ایس بی ٹی چوک کا نام بدل کر برسا منڈا چوک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی شہری ترقیات کے وزیر منوہر لال کھٹر نے چوک کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
#WATCH | Delhi: Union Minister Manohar Lal Khattar says, “I am announcing today that the big chowk outside the ISBT bus stand here will be known after Bhagwan Birsa Munda. Seeing this statue and the name of that chowk, not only the citizens of Delhi but also the people visiting… pic.twitter.com/wc9Mvz4dN9
— ANI (@ANI) November 15, 2024
جن جاتیہ گورو دیوس کے موقع پر آج دہلی میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیرداخلہ امت شاہ اور منوہر لال کھٹر نے شرکت کی۔ اس تقریب میں اپنے خطاب کے دوران پہلے منوہر لال کھٹر نے اس جگہ کے نام کو بدلنے کا اعلان کیا اور پھر امت شاہ نے اپنے خطاب میں اس فیصلے کو بھگوان برسا منڈا کیلئے خراج عقیدت کے طور پر پیش کیا۔
#WATCH | Delhi: Union Home Minister Amit Shah says, “Bhagwan Birsa Munda was born in a small village and on the occasion of his 150th birth anniversary, this year will be celebrated as Adivasi Gaurav Diwas… Bhagwan Birsa Munda was definitely one of the great heroes of… pic.twitter.com/HZuzaCiTvn
— ANI (@ANI) November 15, 2024
برسا منڈا کون ہے؟
آج برسا منڈا کا 150 واں یوم پیدائش ہے، جن کی جھارکھنڈ میں دیوتا کی طرح پوجا کی جاتی ہے۔ ملک ان کے یوم پیدائش کو قبائلی فخر کے دن (جن جاتیہ گورو دیوس)کے طور پر منا رہا ہے۔برسا منڈا 15 نومبر 1875 کو رانچی اور آج کے کھنٹی ضلع کے الیہاتو گاؤں میں ایک قبائلی خاندان میں پیدا ہوئے۔ برسا کے والد کا نام سوگانہ منڈا تھا۔ ان کی والدہ کا نام کرمی منڈا تھا۔
بھگوان برسا منڈا نے اپنی ابتدائی تعلیم ایک مشنری اسکول میں حاصل کی۔ پڑھائی کے دوران ہی انہوں نے دیکھا کہ انگریز ہندوستانیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ اس ظلم کے خلاف انگریزوں کے خلاف بگل بجایا۔ سال 1894 میں جب چھوٹا ناگپور کے علاقے میں ایک ساتھ قحط اور وبا پھیلی تو برسا منڈا نے دل و جان سے لوگوں کی خدمت کی۔سال 1934 میں برسا منڈا نے ٹیکسوں کی معافی کے لیے انگریزوں کے خلاف تحریک شروع کی۔ 1895 میں برسا منڈا کو گرفتار کر کے ہزاری باغ جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد انگریزوں اور منڈوں کے درمیان 1897 سے 1900 تک جنگیں ہوتی رہیں۔
بھارت ایکسپریس۔