آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی : مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے درمیان ریاست کی سیاست کی گہما گہمی عروج پر ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی اور مہایوتی ہندو مسلم سیاست کو لے کر آمنے سامنے ہیں۔ اس دوران اویسی نے حیران کن بیان دیا۔
درحقیقت، مہاراشٹر کے سمبھاجی نگر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، “ایکناتھ شنڈے اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ وہ اب وزیر اعلی نہیں بننے والے ہیں۔ دیویندر فڑنویس بھی جانتے ہیں کہ وہ نہیں آئیں گے۔ اسی لیے ہندو مسلمان اورمیرا نام لے کر سیاست کر رہے ہیں، یہ لوگ ہندو مسلم کرکے لوگوں کے درمیان تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں۔
مراٹھا ریزرویشن پرکیا بولے اسدالدین اویسی ؟
اس کے ساتھ ہی اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے لڑیں گے۔ انہوں نے کہا، “بی جے پی والوں نے منوج جارنگے پاٹل پر لاٹھی چارج کیا، لیکن ہم ان کے ساتھ ہیں۔”
لاڈلی بہنا اسکیم پربھی دیا طنز
اسدالدین اویسی نے کہا، “اس وقت وزیر اعلی ایکناتھ شنڈ ے اور وزیر داخلہ امت شاہ کہہ رہے ہیں کہ وہ لاڈلی بہنوں کو 1500 روپے دے رہے ہیں، یہ پیسہ صرف آپ کا ہے، وہ اپنی جیب سے نہیں دے رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ 15 لاکھ روپے آئیں گے لیکن صرف 1500 روپے آ رہے ہیں۔
اکھلیش یادو کو بنایا نشانہ
یہی نہیں اسدالدین اویسی نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو کو نشانہ بناتے ہوئے بڑا بیان بھی دیا۔ انہوں نے کہا، “میں آپ کو بتاتا ہوں کہ سماج وادی پارٹی کیا ہے… اکھلیش یادو سال 2013 میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ تھے، مظفر نگر میں فساد ہوا اور 50 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے، اکھلیش یادو ان متاثرین کے گھر نہیں گئے۔ 65 سال کی خواتین کی عصمت دری کی گئی، یہ اکھلیش یادو ہیں، 100 سے زیادہ خواتین کی عصمت دری کی گئی اور اس وقت اکھلیش یادو سیفائی کے فلمی ستاروں کو بلا کر رقص کرتے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔