شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر ان کی حکومت نہ گرائی گئی ہوتی تو وہ کسانوں کے قرضے معاف کر دیتے۔ وہ بدھ (13 نومبر) کو ساحلی کونکن علاقے کے ساونت واڑی میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے امیدوار راجن تیلی کے لیے ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ادھو ٹھاکرے نے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے باغیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ذاتی منصوبوں کو ایک طرف رکھیں اور مہاراشٹر کے مفاد میں بڑے خواب دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر جھگڑا ہوسکتا ہے لیکن اتحادیوں کو اتحاد برقرار رکھنا ہوگا۔
کانگریس پارٹی اور ہم دونوں کچھ سیٹیں چاہتے ہیں، لیکن جب ہم ریاست کے مفاد کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اتحاد دھرم کی پیروی کرنا ہوگی۔ ہمارے تمام ایم وی اے ایسوسی ایٹ لیڈر ذاتی مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے مہاراشٹر کی فلاح و بہبود کے بڑے خواب دیکھ رہے ہیں۔ میں ایم وی اے کے تمام باغی لیڈروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مہاراشٹر مخالف عناصر کی مدد نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم وی اے کے تمام باغی لیڈروں کو ریاست کے مفاد میں بڑے خواب دیکھنے چاہیے۔ شیوسینا کے وزیر دیپک کاسرکر ساونت واڑی سیٹ سے راجن تیلی کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے سی ایم ایکناتھ شندے پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سندھو درگ ضلع کے مالوان تعلقہ میں رائے گڑھ قلعہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے گرنے کے لیے سمندری ہواؤں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ سمندری ہواؤں پر شیواجی مہاراج کے مجسمے کے گرنے کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ نے کہا، “جب میں 2019 میں وزیر اعلیٰ بنا تو سب سے پہلے میں نے فیصلہ کیا کہ رائے گڑھ قلعے کی تزئین و آرائش اور کسانوں کے قرضوں کی معافی کے لیے فنڈ فراہم کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر میری حکومت نہ گرایا ہوتا، تو اب تک میں کسانوں کے قرض معاف کر دیتا۔
اس سال کے لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی ریاست کی 48 میں سے صرف 17 سیٹوں پر ہی برتری حاصل کر سکی۔ جون 2022 میں بالا صاحب ٹھاکرے کی بنائی ہوئی شیو سینا پارٹی ٹوٹ گئی اور ادھو ٹھاکرے کی حکومت گر گئی۔ اس کے بعد شندے نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی اور وزیر اعلیٰ بن گئے۔ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ جب میں وزیراعلیٰ تھا تو میں نے ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کی منظوری دی تھی اور اس کے لیے فنڈز جاری کیے تھے، لیکن گزشتہ ڈھائی سالوں میں کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ وزارت کو بھی گجرات منتقل کیا جا سکتا ہے، جیسے کہ کئی پروجیکٹ کو پڑوسی ریاست بھیجا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔