Bharat Express

Pakistan would have till Lucknow :مسلمانوں کا احسان ہے کہ پاکستان کی سرحد صرف لاہور تک رہی ورنہ لکھنؤ تک ہوتی:محمد ادیب

محمد ادیب نے کہا کہ لوگ پاکستان گئے، اس کا الزام ہم پر لگایا گیا۔ ہم مانتے ہیں کہ پاکستان جانے والوں نے اپنی جانیں دیں لیکن ہم نے اپنا خون بانٹا۔ ہم نے جناح کو انکار کیا تھا، انہیں رد کیا تھا، لیاقت علی خان کو نہیں مانا تھا، ہم نے گاندھی اور نہرو کو قبول کیا تھا۔

وقف ترمیمی بل (وقف بورڈ ترمیمی بل 2024) کے خلاف دہلی میں ایک میٹنگ بلائی گئی تھی جس راجیہ سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب نے ایک ایسا بیان دیا ہے جس پر ہنگامہ شروع ہوگیا ہے۔ محمد ادیب نے کہا کہ یہ مسلمانوں کا احسان ہے کہ پاکستان کی سرحد صرف لاہور تک رہی ورنہ لکھنؤ تک ہوتی۔ جس کے بعد ان کے اس بیان پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔سابق رکن پارلیمنٹ نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا۔ کانفرنس میں وقف ترمیمی بل کے خلاف بات کرتے ہوئے محمد ادیب نے کہا کہ اگر تمام مسلمان جناح کے ساتھ چلتے تو پاکستان لاہور نہیں لکھنؤ پہنچتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارا احسان سمجھے کہ ہم نے پاکستان کو ٹھکرادیا ہے۔

محمد ادیب نے کہا کہ لوگ پاکستان گئے، اس کا الزام ہم پر لگایا گیا۔ ہم مانتے ہیں کہ پاکستان جانے والوں نے اپنی جانیں دیں لیکن ہم نے اپنا خون بانٹا۔ ہم نے جناح کو انکار کیا تھا، انہیں رد کیا تھا، لیاقت علی خان کو نہیں مانا تھا، ہم نے گاندھی اور نہرو کو قبول کیا تھا۔وہیں دوسری طرف مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو کو خبردار کیا ہے۔ اسی پلیٹ فارم سے رحمانی نے کہا کہ ایک طرف آپ حکومت کو پیغام دیتے ہیں تو دوسری طرف حکومت کے اتحادیوں کو بھی بتاتے ہیں کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف آپ کا کیا کردار ہونا چاہیے؟ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو سے کہو کہ اگر آپ ہمارے ووٹوں کی طاقت سے اقتدار کی کرسی تک پہنچے ہیں اور مشکل وقت میں آپ نے ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم وہ ہیں جو جائیں گے تو آپ کو بھی ساتھ  لے جائیں گے ،ہمیں ہلکے میں مت لینا۔

واضح رہے کہ 8 اگست کو مرکزی حکومت نے وقف (ترمیمی) بل 2024 لوک سبھا میں پیش کیا تھا لیکن اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی مخالفت کے بعد بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیج دیا گیا۔ وقف (ترمیمی) بل پر تشکیل دی گئی جے پی سی پورے ملک میں گھوم رہی ہے اور اس بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔