مہاتما گاندھی کے مجسمے کو لڑکوں نے پٹاخوں سے نقصان پہنچایا
نئی دہلی : تلنگانہ میں دیوالی کی تقریبات کے دوران ایک حیران کُن واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں کچھ لڑکے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہ باپو کے منہ میں پٹاخے ڈال کر جلا رہے ہیں۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے چار ملزمین کی شناخت کر لی ہے۔
بھارت ایکسپریس
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ پٹاخے پھوڑنے والے لڑکے نابالغ ہیں۔ یہ واقعہ حیدرآباد کے سکندرآباد علاقہ میں پیش آیا۔ پولیس ملزمین کے خلاف کارروائی کے لیے قانونی مشورہ بھی لے رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ حرکت سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے کے مقصد سے کی گئی۔
نابالغ لڑکوں کو تھانے لایا گیا۔
یہ معاملہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب کچھ لوگوں نے ویڈیو کو حیدرآباد کےسی پی کو ٹیگ کیا اور ان نوجوانوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا۔ پولیس نے اسنیپ چیٹ پر دستیاب ویڈیو کی بنیاد پر کیس درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ بوئن پلی کے انسپکٹر لکشمی نارائن ریڈی نے انکشاف کیا کہ چار نابالغ لڑکوں کی شناخت ملزم کے طور پر کی گئی ہے اور انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔
Request @CVAnandIPS garu to kindly take suo motu action on this indecent act with Gandhi ji’s statue in Bowenpally Police Station Limits, Cantonment.
It has become a fashion to insult the Father of this Nation. pic.twitter.com/YqARsXpMid
— Krishank (@Krishank_BRS) November 3, 2024
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
خبر لکھے جانے تک اس واقعے کی ویڈیو کو 100.2 ہزار ویوز مل چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ کمنٹس میں اس ایکٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ کمنٹ میں ایک صارف نے لکھا کہ ’اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام کو اس شخص کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ ایک اور صارف نے لکھا، ’’اس طرح کی حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور ان کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے۔ آئیے ہم ان احمقانہ حرکتوں کو روکیں اور احترام کریں۔
بھارت ایکسپریس۔