'20 سیٹوں پر بے ضابطگیوں کا جواب نہیں دیا'، ہریانہ انتخابات کو لے الیکشن کمیشن پر کانگریس کا الزام
کانگریس پارٹی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں 20 اسمبلی حلقوں میں بے ضابطگیوں کی شکایت پر الیکشن کمیشن کی طرف سے دیے گئے جواب کو ‘مبہم’ قرار دیا ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر اس کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اسے کانگریس کی شکایات پر ‘غیر جوابدہ’ قرار دیا ہے۔
9 اکتوبر 2024 کو کانگریس نے ہریانہ انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر الیکشن کمیشن کو شکایت بھیجی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ان 20 حلقوں میں بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے شفاف اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
کمیشن کا جواب
الیکشن کمیشن نے 29 اکتوبر کو کانگریس کی شکایت کا جواب دیا تھا۔ کمیشن نے کہا تھا، “کانگریس پارٹی کو انتخابات کے بعد بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔ ووٹنگ اور گنتی کے دنوں جیسے حساس اوقات میں غیر ذمہ دارانہ الزامات لگانے سے عوامی بے چینی اور انتشار پیداہو سکتا ہے۔”
لیکن کانگریس کا کہنا ہے کہ اس جواب میں ان کی طرف سے اٹھائے گئے اہم نکات پر براہ راست کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ کمیشن نے کانگریس کی شکایات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کوئی خاص ‘چھوٹ’ کے اصول پر عمل نہیں کیا ہے۔ کمیشن کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف اپنے ضمیر کے مطابق کام کر رہے ہیں اور کسی قسم کے تعصب سے گریز کر رہے ہیں۔
کانگریس کا جوابی حملہ
کانگریس کا کہنا ہے کہ کمیشن کا جواب ‘عام طریقہ کار’ کا حوالہ دیتا ہے، جب کہ یہ کچھ معاملات پر وضاحت فراہم نہیں کرتا ہے۔ کانگریس کا ماننا ہے کہ کمیشن کا جواب نہ صرف مبہم ہے۔ بلکہ ان کی شکایات کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
کانگریس کا الزام ہے کہ کمیشن کا یہ رویہ منصفانہ انتخابی عمل کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کے اس رویہ کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ کمیشن پر اپنی شکایات کو سنجیدگی سے لینے کے لیے دباؤ ڈالے گی تاکہ ہریانہ میں منصفانہ انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔
بھارت ایکسپریس