ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل پر حملے کی تیاری کا حکم دے دیا ہے۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا دعویٰ ہے کہ کارروائی کا حکم اسرائیلی حملوں میں نقصانات کی بریفنگ کے بعد دیا گیا۔امریکی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کے مطابق ایران اسرائیل پر ایک اور حملے کی تیاری کررہا ہے۔آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر نے کہا کہ اسرائیل کو ایران پر حملوں کا ایسا سخت جواب دیا جائے گا کہ اسے پچھتانا پڑے گا، دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ حملوں کے بعد ایران میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانا ممکن ہے۔
نئے اسرائیلی فوجیوں سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا آج ہم ایران میں کسی بھی جگہ ضرورت پڑنے پر پہنچ سکتے ہیں۔ ہمارا ہدف ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ حملوں کے بعد ایران میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانا ممکن ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کے بارے میں اپنے غم و غصے اور ارادوں کو ایک بار پھر ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران میں کسی بھی جگہ پہنچ سکتا ہے۔ ان کا یہ بیان جمعرات کے روز سامنے آیا ہے۔
وہ اس امر کی تسلی اسرائیلی فوج میں نئے بھرتی ہونے والے فوجی افسروں کو دے رہے تھے۔ ان کے بقول اسرائیل نے ایران پر حالیہ حملہ ایک بے مثال قسم کا اور آزادانہ طور پر کیا ہے۔اس حملے کے بعد دیکھا جائے تو اسرائیل کو ایران پر حملے کی زیادہ آزادی اور اختیار مل گیا ہے۔ جو ماضی میں کبھی آزادی تھی اب اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ہم کسی بھی جگہ پر ایران میں جا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا جو اہم ترین گول میں نے اسرائیلی فوج کو دیا ہے وہ ایران کو جوہری قوت حاصل کرنے سے روکنے کا ہے کہ ہم ایران کو جوہری صلاحیت نہیں بننے دیں گے۔ اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں آنے دیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔