شیو سینا یوبی ٹی لیڈر سنجے راوت اور راج ٹھاکرے
مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے درمیان ریاست میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ دریں اثنا، شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جمعرات کو مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے ۔
سنجے راوت نے کہا، “بمشکل ایک مہینے میں کیا ہوا ہے کہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ مہاوتی حکومت دوبارہ اقتدار میں آئے گی اور دیویندر فڑنویس اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟ کیا ای ڈی ، سی بی آئی جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا کوئی دباؤ ہے؟”
‘بی جے پی کو 50 سیٹیں ملیں گی’
مہاوتی کی واپسی پر راج ٹھاکرے کے اعتماد پر تنقید کرتے ہوئے، سنجے راوت نے پیش گوئی کی کہ بی جے پی 50 سیٹیں بھی حاصل کرنے میں ناکام ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی نومبر کے بعد نئی حکومت بنانا یا اس کا حصہ بننا چاہتی ہے تو اسے اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔
ایم این ایس اور بی جے پی دونوں پر طنز کرتے ہوئے راوت نے کہا، “تو ایسی صورت میں راج ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بننا چاہیے۔ ہم گزشتہ 25 سالوں سے ریاستی سیاست میں یہ مذاق دیکھ رہے ہیں۔ یہ مضحکہ خیز ہے۔”
راج ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے سنجے راوت نے پوچھا، “ایم این ایس کے سربراہ کا نظریہ کیسے بدل گیا ہے جب انہوں نے پہلے کہا تھا کہ فڑنویس یا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی مدد کرنا اس ریاست کے لوگوں کی توہین ہے۔”
واضح رہے کہ شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر کا یہ تبصرہ راج ٹھاکرے کی طرف سے حال ہی میں فڑنویس اور ایم این ایس کی اس میں شمولیت کے ساتھ گرینڈ الائنس حکومت کی حمایت کے اعلان کے بعد آیا ہے۔ اس سے نہ صرف سیاسی ہلچل پیدا ہوئی ہے بلکہ کئی سوالات بھی اٹھے ہیں۔
اس کے علاوہ ان کے بیٹے امت راج ٹھاکرے سہ رخی لڑائی میں ماہیم سیٹ سے اپنا پہلا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ لیکن مہاوتی کے حلیف شیوسینا کے سدانند ایس. انہیں سراوانکر اور مقامی شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر مہیش ساونت کے خلاف مشکلات کا سامنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔