جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی چمپائی سورین
اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد جھارکھنڈ میں سیاسی درجہ حرارت عروج پرہے۔ اس دوران وزیر اعلی ہیمنت سورین کے بھائی بسنت سورین نے ایسا بیان دیا جس پر سیاسی حلقوں میں چرچا ہو رہا ہے۔ سابق وزیر اعلی چمپائی سورین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ وہ جلد ہی واپس آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ وہ (چمپائی سورین) دوسری پارٹی میں ہیں۔
چمپائی سورین سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ “وہ ہمارے سرپرست تھے، وہ اب بھی ہیں، یہ یقینی طور پر دکھ کی بات ہے کہ وہ کسی اور پارٹی میں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ان کی گھر واپسی ہوگی ۔”
بسنت سورین کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بی جے پی نے چمپائی سورین کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی نے انہیں سرائی کلا اسمبلی سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ انہوں نے جے ایم ایم سے استعفیٰ دے دیا اور اگست میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس بار جھارکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت بننے والی ہے۔
#WATCH | Ranchi, Jharkhand | On upcoming State Assembly elections, Dumka MLA and CM Hemant Soren’s younger brother, Basant Soren says, “…Champai Soren was our guardian and he still is…It is a matter of sadness he is another party. We hope that he will return soon.” pic.twitter.com/ox2r8Lf9jf
— ANI (@ANI) October 22, 2024
ہیمنت سورین کے بھائی نے بھی لیوس مرانڈی کے بی جے پی سے جے ایم ایم میں شامل ہونے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپس میں کوئی دشمنی نہیں ہے، آج بھی وہ ہمارے ساتھ ہیں ۔”
آپ کو بتاتے چلیں کہ جے ایم ایم نے ابھی تک اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ بسنت سورین دمکا سے ایم ایل اے اور جے ایم ایم کے یوتھ ونگ کے صدر ہیں۔ یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ انہیں اسمبلی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ ملے گا۔ وزیر اعلی ہیمنت سورین اور ان کے بھائی کے علاوہ کلپنا سورین بھی سیاست میں ہیں۔ وہ گنڈیا سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔
جھارکھنڈ میں کل 81 اسمبلی سیٹیں ہیں جہاں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ پہلے مرحلے میں 13 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس