Bharat Express

More than 100 pregnant women shifted to hospitals: آندھرا پردیش کے ایک ہی ضلع سے 100 حاملہ خواتین کو اسپتالوں میں کیا گیامنتقل، جانئے کیا ہے اہم وجہ

شہری ادارے نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عملے کے ساتھ مل کر 102 گھروں میں سیلاب کو صاف کیا۔ بی بی ایم پی کے ذریعہ شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پانی 142 گھروں میں داخل ہوا اور 39 درخت گر گئے۔ بی بی ایم پی نے 26 درختوں کو صاف کیا ہے۔ شہر کے 52 علاقوں سے سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔

بھاری بارش کی پیش گوئی کے ساتھ آندھرا پردیش کے  پرکاسم کلکٹر اے تھمیم انصاریہ نے 15 اکتوبر (پیر) کو حکام سے کہا کہ وہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کسی بھی جانی نقصان کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔اسی کے پیش نظر ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر آف ہیلتھ (ڈی ایم ایچ او) ڈی سریش کمار نے کہا کہ 385 حاملہ خواتین کی شناخت کی گئی ہے، جن میں سے 101 خواتین کو کمیونٹی ہیلتھ سینٹرزیا اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے اونگول میں اسکولوں، کالجوں، گرجا گھروں اور دیگر عمارتوں میں 13 امدادی مراکز قائم کیے ہیں۔تاکہ ایسی خواتین کو ہنگامی صورتحال میں محفوظ رکھا جاسکے اور ایمرجنسی کی صورت میں ان کو میڈیکل سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

بتایں کہ جنوب مغرب اور ملحقہ جنوب مشرقی خلیج بنگال پر مغرب سے شمال مغرب تک کم دباؤ والے علاقے کی نقل و حرکت کی وجہ سے، آندھرا پردیش کے کئی حصوں میں شدید بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی کہا کہ موسمی نظام کل شام 5.30 بجے جنوب مغربی خلیج بنگال، چنئی سے تقریباً 490 کلومیٹر مشرق-جنوب مشرق اور نیلور سے 590 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا۔ 17 اکتوبر کی صبح ڈپریشن کے طور پر اس کے مغرب-شمال مغرب کی طرف بڑھنے اور چنئی کے قریب پڈوچیری اور نیلور کے درمیان شمالی تامل ناڈو-جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں کو عبور کرنے کا بہت امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز آندھرا پردیش میں چند مقامات پر  بہت بھاری بارش کا امکان ہے، چند الگ تھلگ مقامات پر انتہائی بھاری بارش کے ساتھ17 اکتوبر تک جنوب مغرب اور ملحقہ مغربی وسطی خلیج بنگال بشمول تمل ناڈو، پڈوچیری اور جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں پر 60 کلومیٹر فی گھنٹہ (کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے تیز ہوا چلنے کا امکان ہے۔

موسلا دھار بارش نے بنگلورو کو مفلوج بنادیا

وہیں دوسری جانب کرناٹک میں بھی بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔کل دن بھر ہونے والی بارش نے منگل (15 اکتوبر 2024) کو بنگلورو کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا، کئی علاقے اور سڑکیں زیر آب آگئیں، جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) کے مطابق، شہری ادارے نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عملے کے ساتھ مل کر 102 گھروں میں سیلاب کو صاف کیا۔ بی بی ایم پی کے ذریعہ شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پانی 142 گھروں میں داخل ہوا اور 39 درخت گر گئے۔ بی بی ایم پی نے 26 درختوں کو صاف کیا ہے۔ شہر کے 52 علاقوں سے سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read