Bharat Express

Delhi MCD: ایم سی ڈی نے دہلی میں بند کیں84 فیکٹریاں، جانئے کیوں لیا گیا اتنا بڑا ایکشن

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔

ایم سی ڈی نے دہلی میں بند کیں84 فیکٹریاں، جانئے کیوں لیا گیا اتنا بڑا ایکشن

Delhi MCD: دہلی میونسپل کارپوریشن یعنی ایم سی ڈی نے دہلی میں چل رہی 84 فیکٹریوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، ایم سی ڈی نے اصولوں کی خلاف ورزی پر 84 فیکٹریوں کو بند کر دیا ہے اور دارالحکومت بھر میں کئی صنعتی یونٹوں کو بجلی کی سپلائی منقطع کر دی ہے۔ بدھ کو اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ کارروائی دہلی بھر میں صنعتی آلودگی پر قابو پانے اور ‘غیر موافق علاقوں’ میں غیر قانونی کارروائیوں کو منظم کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہے۔

520 صنعتی یونٹس کا کیا گیا معائنہ

MCD نے ستمبر میں ‘غیر موافق علاقوں’ میں واقع 520 صنعتی یونٹس کا معائنہ کیا۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں ‘زوننگ’ قوانین کے تحت اجازت ملنے کے بعد 70 فیصد پلاٹ صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان 520 صنعتی یونٹس میں سے 84 یونٹ مقررہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے جس کی وجہ سے انہیں بند کر دیا گیا۔ قومی دارالحکومت میں 27 ‘نان کنفارمنگ ایریاز’ یا غیر منصوبہ بند صنعتی علاقے ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ اس کے علاوہ 7 دیگر صنعتی یونٹس کی بجلی بھی کاٹ دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Ratan Tata Death: رتن ٹاٹا کی موت کے بعد مہاراشٹر میں تمام سرکاری پروگرام منسوخ، جانئے سی ایم شندے نے کیا کہا؟

’اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں‘

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔ یمونا ندی میں آلودگی کی سطح پر ان کارخانوں کے اثرات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ایم سی ڈی کے ایک اہلکار نے کہا، ‘تمام قسم کی صنعتیں جو آلودگی پھیلاتی ہیں، چاہے وہ کہیں بھی ہوں، جمنا میں آلودگی کی وجہ ہیں۔ ایم سی ڈی اس طرح کی صنعتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے۔ اس سے زیادہ فرق نہیں پڑتا کہ یہ صنعتیں جمنا کے آس پاس ہیں یا نہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read