Bharat Express-->
Bharat Express

Yamuna river

راہل گاندھی نے مقامی لوگوں سے بات کی، جنہوں نے بتایا کہ پہلے کئی لوگ جمنا میں نہانے آتے تھے، لیکن اب پانی میں گندگی کی وجہ سے بہت کم لوگ یہاں آتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اب یہاں کے پانی میں نہانا بہت خطرناک ہوگیا ہے، کیونکہ یہ گندا اور آلودہ ہوچکا ہے۔

دہلی کے اسمبلی انتخابات میں یمنا کے پانی کا تنازعہ دہلی سے ہریانہ میں چلا گیا ہے۔ ہریانہ میں سونی پت انتظامیہ نے اروند کیجریوال کے خلاف یمنا کے پانی سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کیا ہے۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے بدھ کے روز دہلی کے پللا گاؤں کے قریب یمنا ندی پر جا کر اس کا پانی پیا۔ انہوں نے یہ قدم ایسے وقت اٹھایا جب یمنا کے زہریلے پانی پر بی جے پی، ہریانہ حکومت اور عام آدمی پارٹی آمنے سامنے ہیں۔

سنیل پانڈے نے کہا کہ اگر کوئی جمنا ندی میں نہانا چاہتا ہے تو یہاں نہانے کے لیے مناسب جگہ نہیں ہے۔ ندی میں صرف کچرا اور جھاگ نظر آرہا ہے۔ اس شخص نے کہا کہ جمنا ندی کی صفائی کے لیے فنڈز آتے ہیں، لیکن ذمہ دار لوگ خود ہی فنڈ ہڑپ کر لیتے ہیں۔

بی جے پی لیڈر سچدیوا نے کہا کہ یمنا ندی  میں نہ صرف یمنا ندی  کی صفائی سے متعلق کجریوال حکومت کی دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے لیے معافی مانگی ہے بلکہ فروری 2025 میں اقتدار میں آنے پر یمنا ندی صفائی اتھارٹی قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

مرکزی وزیر ہرش ملہوترا، بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے جمنا گھاٹ پہنچ کر آتشی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمنا کی حالت کے لیے عام آدمی پارٹی کی زہریلی سیاست ذمہ دار ہے اور دہلی حکومت نے صفائی کا پیسہ اشتہارات پر خرچ کیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔

ڈی ڈی اے کے وکیل نے اس معاملے پر تفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ DJB کو نوٹس جاری کرنے کے باوجود اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔

پچھلے سال بڑے سیلاب میں اندرا پرستھ بس ڈپو اور ڈبلیو ایچ او کی عمارت کے درمیان نالے پر لگا ریگولیٹر ٹوٹ گیا تھا۔ نالے پر لگے ریگولیٹر ٹوٹنے سے نالے کا پانی بیک فلو ہو رہا تھا۔

لیکن گزشتہ چند ہفتوں سے ہریانہ صرف 513 ایم جی ڈی پانی دے رہا ہے۔ شدید گرمی میں ہریانہ 100 ایم جی ڈی کم پانی کی سپلائی کررہا ہے ،جس کی وجہ سے 28 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پانی نہیں مل پا رہا ہے۔