Bharat Express

Delhi Water Crisis:آتشی نے کہا جب تک ہریانہ حکومت دہلی کو پانی فراہم نہیں کرتی ‘بھوک ہڑتال رہے گی جاری

لیکن گزشتہ چند ہفتوں سے ہریانہ صرف 513 ایم جی ڈی پانی دے رہا ہے۔ شدید گرمی میں ہریانہ 100 ایم جی ڈی کم پانی کی سپلائی کررہا ہے ،جس کی وجہ سے 28 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پانی نہیں مل پا رہا ہے۔

آتشی کا کہنا ہے کہ ہریانہ حکومت کو ہتھنی کنڈ بیراج کا پانی دہلی کے لیے کھول دینا چاہیے

دہلی پیاسی ہے، پینے کو پانی نہیں مل رہا ہے۔یمنا کے کنارے آباد دہلی آج ایک ایک بوند بوند کو و ترس رہی ہے اور حکومتوں کو ایک دوسرے پر الزام تراشی سے فرصت نہیں۔ دہلی میں پانی کا بحران کتنا بڑھ گیا ہے اس کا اندازہ پچھلے کئی دنوں سے جاری پانی کی قلت سے لگایا جا سکتا ہے۔ دہلی حکومت مسلسل ہریانہ پر پانی فراہم نہ کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ دہلی کی وزیر آبی وسائل آتشی اس سلسلے میں جمعہ سے انشن پر ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ دہلی کے لوگوں کو جلد از جلد ان کے حصہ کا پانی ملنا چاہیے۔ انہوں نے دہلی کو اس کےحق  کاپانی دلانے کے لیے ستیہ گرہ شروع کیا ہے۔ آج ان کے غیر معینہ روزے کا دوسرا دن ہے۔ وزیر پانی کا کہنا ہے کہ ان کی بھوک ہڑتال کے بعد بھی ہریانہ نے 110 ایم جی ڈی کم پانی دیا ہے۔

ہریانہ کم پانی دے رہا ہے، دہلی پیاسی ہے

آتشی نے کہا کہ دہلی دیگر ریاستوں سے آنے والے پانی پر منحصر ہے۔ ہریانہ کو ہر روز دہلی کو 613 ایم جی ڈی پانی فراہم کرنا پڑتا ہے۔ لیکن گزشتہ چند ہفتوں سے ہریانہ صرف 513 ایم جی ڈی پانی دے رہا ہے۔ شدید گرمی میں ہریانہ 100 ایم جی ڈی کم پانی بھیج رہا ہے ،جس کی وجہ سے 28 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پانی نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے ہریانہ سے پانی لینے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ پانی فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے، اسی وجہ سے وہ انشن پر مجبور ہے۔

دہلی کے پانی کے وزیر نے کہا کہ دہلی جل بورڈ سے آج صبح موصول ہونے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کل بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے بعد بھی ہریانہ نے 110 ایم جی ڈی کم پانی سپلائی کررہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی کے 28 لاکھ لوگ پیاس سے نڈھال ہیں۔

بھارت ایکسپریس