Bharat Express

Israel strikes Lebanon and Gaza :غزہ ،لبنان پر بات کرنے کیلئے سعودی عرب پہنچے ایرانی وزیرخارجہ، کملاہیرس نے چین کے بجائے ایران کو بتایا دشمن نمبرون

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو رکوانے کی کوششوں پر بات چیت کے لیے بدھ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔سعودی الاخباریہ چینل نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی فوٹیج نشر کی ہے، جو ریاض میں ایرانی وزیر اور ان کے وفد کا استقبال کر رہے ہیں۔

امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے یہ اعلان کر کے حیران کردیا ہے کہ چین نہیں بلکہ ایران امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ نائب صدر کملا ہیرس نے اعلان کیا کہ وہ ایک گرم جیو پولیٹیکل نظریہ رکھتی ہیں کہ چین نہیں بلکہ ایران امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ امریکی ویب سائٹ ’’پولیٹیکو‘‘ کے مطابق واشنگٹن میں قومی سلامتی اور سیاسی میدان کے کچھ لوگ اس رائے سے متفق نہیں ہیں۔سی بی ایس کے بل وائٹکرے کے ساتھ پروگرام “60 منٹس” پر اپنے انٹرویو کے ایک اضافی منظر میں نائب صدر سے پوچھا گیا کہ وہ کس کو ملک کا سب سے بڑا دشمن مانتی ہیں۔ کملا ہیرس نے جواب دیا ایران کے ہاتھوں پر امریکی خون ہے۔ انہون نے ایران کی صلاحیتوں کے ثبوت کے طور پر گذشتہ ہفتے اسرائیل کے خلاف تہران کے بیلسٹک میزائل حملے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران ایٹمی طاقت نہ بن سکے۔ یہ بات میری اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

وہیں دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو رکوانے کی کوششوں پر بات چیت کے لیے بدھ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔سعودی الاخباریہ چینل نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی فوٹیج نشر کی ہے، جو ریاض میں ایرانی وزیر اور ان کے وفد کا استقبال کر رہے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق عراقچی کا سعودی عرب کا دورہ ایسے پر وقت ہو رہا ہے جب ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر ممکنہ جوابی حملہ کر سکتا ہے۔

اسرائیل نے گذشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کی کارروائی کے بعد غزہ اور اب لبنان پر جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جس میں ہزاروں افراد موت کے گھاٹ اتار دیے گئے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے بدھ کو ایکس پر پوسٹ اپنے بیان میں کہا کہ ’عباس عراقچی ہماری سفارتی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے خلیجی ریاست کا دورہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’اس دورے کا مقصد اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور جارحیت کو روکنے اور غزہ اور لبنان میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے درد اور تکلیف کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریاض میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مشاورت اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔