Bharat Express

Jharkhand News: چترا میں سماجی کارکن کی درخت سے لٹکی ملی لاش، مشتعل لوگوں نے سڑک کو کیا جام

رنجیت یادو سماجی کاموں میں سرگرم تھے۔ وہ یادو مہاسبھا کے نائب صدر تھے۔ وہ پرتاپ پور میں ہی ایک کمپیوٹر سنٹر بھی چلاتے تھے۔ پولیس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ پرتاپ پور تھانے کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ معاملہ قتل کا ہے یا خودکشی کا۔ ہر امکان اور شبہ کی چھان بین کی جائے گی۔

چترا میں سماجی کارکن کی درخت سے لٹکی ملی لاش

چترا: جھارکھنڈ کے چترا ضلع کے تحت پرتاپ پور تھانہ علاقے میں ہفتہ کے روز سماجی کارکن رنجیت یادو کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں قتل کر کے ان کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا گیا ہے تاکہ اسے خود کشی کی شکل دی جا سکے۔ واقعہ کے خلاف مقامی لوگوں کا غصہ بھڑک اٹھا ہے۔ سینکڑوں لوگوں نے پرتاپ پور چترا روڈ کو بلاک کر دیا ہے۔ لوگ اسے قتل کا معاملہ قرار دے رہے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 جمعہ کی شام سے لاپتہ تھے رنجیت یادو

موصولہ اطلاعات کے مطابق رنجیت یادو جمعہ کی شام سے لاپتہ تھے۔ ان کے گھر والوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے موبائل لوکیشن کی بنیاد پر تلاش شروع کی۔ ہفتہ کے روز، لوکیشن کی بنیاد پر، پولیس کو پرتاپ پور میں کستوربا گاندھی اسکول کے قریب سڑک سے کچھ فاصلے پر مہوا کے درخت سے ان کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔

سماجی کاموں میں سرگرم تھے رنجیت یادو 

رنجیت یادو سماجی کاموں میں سرگرم تھے۔ وہ یادو مہاسبھا کے نائب صدر تھے۔ وہ پرتاپ پور میں ہی ایک کمپیوٹر سنٹر بھی چلاتے تھے۔ پولیس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ پرتاپ پور تھانے کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ معاملہ قتل کا ہے یا خودکشی کا۔ ہر امکان اور شبہ کی چھان بین کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جھارکھنڈ کے صاحب گنج میں گنگا نے پہلے ہی مچا رکھی ہے تباہی، اب بہار نے چھوڑا کوسی کا پانی، سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ الرٹ

پرتاپ پور-چترا روڈ کو کر دیا بلاک

واقعہ کی خبر علاقے میں تیزی سے پھیل گئی اور سینکڑوں لوگ موقع پر جمع ہوگئے۔ انہوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر پرتاپ پور-چترا روڈ بلاک کر دی۔ پولیس مشتعل لوگوں کو منانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسلسل تین گھنٹے تک جاری رہنے والے جام کے باعث سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ گھر والوں کا برا حال ہے اور رو رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read