Bharat Express

Hassan Nasrallah Alive: حسن نصراللہ زندہ، لیکن منقطع ہوگیا ہے رابطہ، اسرائیلی حملے کے بعد حزب اللہ کا بڑا دعویٰ

بیروت میں جمعہ کو اسرائیلی فوج کے بڑے حملے کے بعد بھی حزب اللہ سربراہ ابھی زندہ ہیں۔ حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے رائٹرز سے دعویٰ کیا ہے کہ حملے کے بعد حسن نصر اللہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوپایا ہے، لیکن وہ زندہ اور محفوظ ہیں۔

اسرائیل نے حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ حزب اللہ نے کہا کہ وہ محفوظ ہیں۔

حزب اللہ اوراسرائیل کے درمیان تنازعہ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہوکی تقریرکے تقریباً ایک گھنٹے بعد بیروت میں ہونے والے حملے نے لبنانی دارالحکومت کو ہلا کررکھ دیا۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) نے حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرکو 60 بنکرراکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرزکے مطابق، ایک اسرائیلی اہلکارکا کہنا ہے کہ اس حملے کا ہدف حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈرتھے تاہم ابھی یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ آیا اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ ہلاک ہوئے یا نہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس حملے میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرمیں موجود کوئی بھی زندہ نہیں ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حملے میں حسن نصراللہ، ان کی بیٹی اوران کا بھائی ہاشم ہلاک ہوگئے ہیں۔

’نصراللہ زندہ ہیں لیکن رابطہ منقطع ہے‘
دوسری جانب حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے رائٹرزکوبتایا کہ حسن نصراللہ زندہ ہیں اورایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔ ایک سینئرایرانی سیکورٹی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ تہران حزب اللہ کے سربراہ کی موجودگی کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، بیروت کے جنوبی نواحی علاقوں پراسرائیلی حملوں کے بعد سے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ نصراللہ نے حملوں کے چندگھنٹے بعد کوئی بیان نہیں دیا۔ دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اگرحسن نصراللہ زندہ ہیں تو فوری طورپرمعلوم ہو جائے گا۔ تاہم اگر وہ مارے گئے ہیں تو اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

حزب اللہ کو نہ روکا گیا تو تباہ ہوجائیں گے: اسرائیل
خبر رساں ادارے رائٹرزکے مطابق، نیویارک میں صحافیوں کو معلومات دینے والے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اگر ہم حزب اللہ کو نہیں روکیں گے تو ہم زندہ نہیں رہ سکتے۔ انھوں نے لبنان میں اسرائیلی اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے لوگوں کواپنی سرزمین پرپناہ گزینوں کے طور پر نہیں رکھ سکتے، اس لئے ہم نے حزب اللہ کی طاقت کوکم کرنے اوراپنے لوگوں کودوبارہ آبادکرنے کے لئے جنگ شروع کی ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکارکا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ تین دہائیوں سے حزب اللہ نے ایران کے تعاون سے جمع کئے گئے میزائلوں اورراکٹوں میں سے نصف کوتباہ کرنے کی کوشش کی اوراسے چند گھنٹوں میں تباہ کر دیا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read