Bharat Express

Jungle Raj prevails in Uttar Pradesh: Ajay Rai: ’’اتر پردیش میں جنگل راج قائم،کشمیر جا کر جھوٹے بیان دے رہے ہیں سی ایم یوگی…‘‘، اتر پردیش کے وزیر اعلی پرکانگریس لیڈر اجے رائے کا بڑا حملہ

غازی پور سے ایس پی ایم پی افضل انصاری نے گانجے کو قانونی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے بارے میں اجے رائے نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہو سکتا ہے۔ ہم اس سے متفق نہیں ہیں۔ اتر پردیش کے اندر، یا ملک کے اندر، سنت سماج کا بہت احترام کیا جاتا ہے، ہم تمام لوگوں کا احترام کرتے ہیں۔ اس قسم کا بیان غیر مہذب ہے۔

یوپیکانگریس صدر اجے رائے(فوٹو:آئی اے این ایس)

لکھنؤ: اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز جموں و کشمیر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بی جے پی کی واپسی پر پی او کے ہندوستان کا حصہ بننے والا ہے۔ سی ایم یوگی کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے یوپی کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے کہا کہ یہ لوگ صرف جھوٹ بولتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے لیڈر صرف بڑی باتیں کر رہے ہیں۔ اتر پردیش سنبھل نہیں رہا ہے اور جموں و کشمیر میں جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان کو پہلے اتر پردیش سنبھالنا چاہیے۔ یہاں آئے روز عصمت دری ہو رہی ہے۔ فرضی انکاؤنٹر ہو رہے ہیں، اتر پردیش میں جنگل راج قائم ہے اور جموں و کشمیر میں جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ یقیناً پہلے یوپی میں بہتر کام کریں اور پھر کہیں اپنی حکومت کی کامیابیوں پر بات کریں۔

غازی پور سے ایس پی ایم پی افضل انصاری نے گانجے کو قانونی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے بارے میں اجے رائے نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہو سکتا ہے۔ ہم اس سے متفق نہیں ہیں۔ اتر پردیش کے اندر، یا ملک کے اندر، سنت سماج کا بہت احترام کیا جاتا ہے، ہم تمام لوگوں کا احترام کرتے ہیں۔ اس قسم کا بیان غیر مہذب ہے۔

اتر پردیش حکومت کی وزیر گلابو دیوی کی جانب سے مسلم مذہب کے لوگوں کو نام کی تختیاں لگانے کی بات کہی گئی ہے۔ جس کے بارے میں اجے رائے نے کہا، میں سی ایم یوگی کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ پہلے اپنے وزیر کی نام کی پلیٹ لگوائیں۔ بینڈ باجا کی طرح پوری حکومت چل رہی ہے۔ ایسے میں سب سے پہلے وہ اپنے وزراء کو نام کی تختیاں لگانے کا حکم دیں۔ لوگ سی ایم یوگی اور پی ایم مودی کو جانتے ہیں، عوام وزیروں کو نہیں جانتی۔ ایسے میں یوگی حکومت کو یہ پہل شروع کرنی چاہیے۔ تاکہ لوگ وزیروں کو پہچان سکیں۔

ہاتھرس میں اسکول کی ترقی کے لیے 11 سال کے بچے کی بلی دینے کے بارے میں اجے رائے نے کہا کہ اسکول کی ترقی بلی سے نہیں بلکہ اچھی تعلیم سے ہوگی۔ توہم پرستی کا یہ دور جو اتر پردیش میں چل رہا ہے، میرے خیال میں یہ بہت خطرناک ہے۔ اس پر فوری طور پر سخت ایکشن لیا جائے۔

بھارت ایکسپریس۔