Bharat Express

Israel’s ‘genocidal’ war in Gaza: اسرائیل کی ’نسل کشی‘ جنگ ایک سال سے غزہ میں مچا رہی ہے تباہی…‘‘، فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے کی عالمی برادری سے یہ اپیل

فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کے لیے فوری ایکشن لینا چاہیے۔‘‘

فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے کی عالمی برادری سے اپیل

اقوام متحدہ: فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے اقوام متحدہ (یو این) کے اجلاس میں غزہ میں اسرائیل کی ’نسل کشی جنگ‘ کی مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پی ایم مصطفیٰ نے کہا، ’جیسا کہ میں آپ کے سامنے کہہ رہا ہوں، غزہ میں ہمارے لوگ جدید تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک کا سامنا کر رہے ہیں۔‘ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کے ’فیوچر سمٹ‘ میں اپنے خطاب میں کہی۔

فلسطینی وزیر اعظم نے کہا، ’’تقریباً ایک سال سے، اسرائیل کی ’نسل کشی‘ جنگ نے بے مثال نقصان، مصائب اور انسانی تباہی کا باعث بنی ہے۔‘‘ مصطفیٰ نے کہا کہ یہ سب کچھ چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے مستقبل کو خطرے میں ڈال کر کیا گیا ہے۔

فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کے لیے فوری ایکشن لینا چاہیے۔‘‘

آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی جنگجو گروپ حماس نے اسرائیل میں ایک بڑا حملہ کیا تھا۔ تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب اغوا کر لیے تھے۔

اب تک 41,455 افراد ہلاک

اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے غزہ پٹی میں فوجی آپریشن شروع کر دیا۔ اسرائیلی حملوں سے غزہ میں بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی آج بھی جاری ہے۔ غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پیر تک کم از کم 41,455 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔