Bharat Express

Engineer Rashid came out of Tihar Jail: انجینئر رشید آج تہاڑ جیل سے آئیں گے باہر،والہانہ استقبال کی تیاری تیز،مستقل ضمانت پر عدالت کا فیصلہ موخر

عدالت نے ان کی باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ  محفوظ کر لیا تھا جس پر آج عدالت فیصلہ سنانے کے بجائے مزید آگے بڑھاتے ہوئے  پانچ اکتوبر تک کیلئے موخر کردیا ہے۔واضح رہے کہ  رشید کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی تحقیقات کے دوران اس معاملے میں سامنے آیاتھا۔

قومی راجدھانی میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے آج (11 ستمبر) رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر حکم کا اعلان 5 اکتوبر (ہفتہ) تک موخر کر دیا۔رشید، جو بارہمولہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں، اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں، جس کی میعاد 2 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں توقع ہے کہ انہیں آج شام تک تہاڑ جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔جس کے بعد وہ کشمیر واپس جائیں گے اور اپنی پارٹی کیلئے انتخابی مہم چلائیں گے۔ انجینئر رشید کے استقبال میں ان کی پارٹی عوامی اتحاد ایک بڑا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کررہی ہے تاکہ ان کا ایک رہنما کے طور پر خیر مقدم کیا جائے۔ حالانکہ رشید کی ضمانت سے این سی اور کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے چونکہ ان کا ووٹ انجینئر رشید ضرور کاٹیں گے۔

واضح رہے کہ دہلی کی ایک عدالت نے منگل (10 ستمبر) کو دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کے معاملے میں کشمیر سے لوک سبھا کے رکن انجینئر رشید کو 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دے دی تاکہ وہ آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں مہم چلا سکیں۔ انجینئر رشید کے نام سے مشہور شیخ عبدالرشید نے بارہمولہ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔یونین ٹیریٹری کی 90 رکنی قانون ساز اسمبلی کے لیے 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک تین مرحلوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے راشد کو ذاتی حیثیت میں یہ راحت دی۔ 2 لاکھ روپے کا بانڈ اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔سماعت کے بعد جج نے کہا، “میں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دے رہا ہوں۔ اسے 3 اکتوبر کو خودسپردگی کرنی پڑے گی۔جج نے ان پر مختلف شرائط بھی عائد کیں جن میں یہ بھی شامل تھا کہ وہ گواہوں یا تفتیش پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔ 5 جولائی کو عدالت نے رشید کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے لیے حراستی پیرول دیا تھا۔

البتہ عدالت نے ان کی باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ  محفوظ کر لیا تھا جس پر آج عدالت فیصلہ سنانے کے بجائے مزید آگے بڑھاتے ہوئے  پانچ اکتوبر تک کیلئے موخر کردیا ہے۔واضح رہے کہ  رشید کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی تحقیقات کے دوران اس معاملے میں سامنے آیا، جسے این آئی اے نے وادی کشمیر میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔این آئی اے نے اس معاملے میں کشمیری علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک، لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین سمیت کئی لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read