Bharat Express

Haryana Assembly Elections 2024: لیڈر سومناتھ بھارتی کے بیان پر کانگریس کی ممتاز پٹیل نے کہا، ‘ملک  میں فیصلہ نفع ونقصان کے  لئےنہیں بلکہ ملک کے مفاد میں لیا گیا ‘

کانگریس لیڈر ممتاز پٹیل نے کہا کہ تمام پارٹیاں انڈیا الائنس کے تحت لوک سبھا انتخابات میں متحد ہوئیں تھیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کا فیصلہ دونوں پارٹیوں کے اعلیٰ رہنما کریں گے۔

لیڈر سومناتھ بھارتی کے بیان پر کانگریس کی ممتاز پٹیل نے کہا، 'ملک  میں فیصلہ نفع ونقصان کے  لئےنہیں بلکہ ملک کے مفاد میں لیا گیا '

دہلی کے مالویہ نگر سے ایم ایل اے سومناتھ بھارتی نے حال ہی میں کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کو ہریانہ میں اتحاد نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس اتحاد کے نتیجے میں لوک سبھا انتخابات میں دہلی میں نقصان ہوا تھا۔ ساتھ ہی اپنے بیان پر کانگریس لیڈر ممتاز پٹیل نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں فیصلہ نفع نقصان کے لیے نہیں بلکہ ملک کے مفاد میں لیا گیا تھا۔

کانگریس لیڈر ممتاز پٹیل نے کہا کہ تمام پارٹیاں انڈیا الائنس کے تحت لوک سبھا انتخابات میں متحد ہوئیں تھیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کا فیصلہ دونوں پارٹیوں کے اعلیٰ رہنما کریں گے۔ ممتاز  پٹیل نے کہا کہ اتحاد کے حوالے سے جاری بیان بازی اسی طرح  چلتی  رہے گی۔ لوک سبھا انتخابات میں جہاں کہیں بھی اتحاد ہوا، تمام پارٹیوں نے ایک دوسرے کو بھرپور حمایت دی۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو جو نتائج حاصل ہوئے ہیں وہ حاصل نہ ہوتے۔ کانگریس لیڈر نے جموں و کشمیر کی انتخابی ریاست کے بارے میں بھی اپنا ردعمل دیا۔

عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد میں پھنسا پینچ

آپ کو بتاتے چلیں کہ آپ اور کانگریس کے درمیان اتحاد کو لے کر بات چیت چل رہی ہے ،لیکن سرکاری طور پر کسی بات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اسی دوران آپ کے ریاستی صدر سشیل گپتا نے اعلان کیا ہے کہ اگر شام تک اتحاد کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں ہوتا ہے تو عام آدمی پارٹی اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرے گی۔

گجرات کانگریس لیڈر ممتاز  پٹیل نے جموں و کشمیر کے انتخابات پر مزید کہا، ’’دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ دہشت گردوں نے ہمارے فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے لوگ جموں و کشمیر میں تبدیلی چاہتے ہیں، ممتاز پٹیل نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل سوتر اور دراندازی کی بات کی تھی۔ ایسے میں یہ واضح ہے کہ بی جے پی نے ایک بار پھر انتخابات کے دوران نفرت کی سیاست شروع کردی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read