جیسے جیسے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات قریب آ رہے ہیں، لیڈروں کی ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا دور بھی تیز ہوتا چلا جارہا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ مرکزی وزیر نے عمر عبداللہ سے جیش محمد کے دہشت گرد اور پارلیمنٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ افضل گرو کے بارے میں ان کے بیان سے متعلق سوال کیا۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سوال کیا کہ کیا افضل گرو کو مالا پہنانا چاہیے تھا؟ انہوں نے کہا، “نیشنل کانفرنس نے دہشت گردوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کی ہے۔ میں نے حال ہی میں عمر عبداللہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ افضل گورو کو پھانسی نہیں دی جانی چاہیے تھی۔
رامبن میں انتخابی مہم کے دوران وزیر دفاع نے جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ”نیشنل کانفرنس آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کی بات کر رہی ہے، لیکن پچھلے پانچ سالوں میں 40،000 ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر میں ہماری حکومت بننے کے بعد ہم ترقیاتی کام کریں گے، تاکہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے لوگ ہندوستان کا حصہ بننا چاہیں۔
پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان انہیں غیر ملکی سمجھتا ہے، جب کہ ہندوستان انہیں اپنا سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا ہے کہ پی او کےغیر ملکی سرزمین ہے۔ میں پی او کے کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان انہیں اپنا سمجھتا ہے۔جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ (8 ستمبر 2024) کو افضل گرو پر بیان دے کر سیاسی تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ حملے کے مجرم افضل گرو کو پھانسی دینے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر حکومت کا افضل گرو کی پھانسی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، اگر ایسا ہوتا تو یہ ریاستی حکومت کی اجازت سے ہوتا اور جموں و کشمیر حکومت اسے منظور نہیں کرتی۔
بھارت ایکسپریس۔