منی پور میں حالات خراب، ڈرون حملے سے بڑھی کشیدگی، جانئے ملکی سلامتی کے لیے کیوں خطرہ ہیں یہ واقعات؟
Manipur Violence: منی پور میں گزشتہ سال سے تشدد جاری ہے۔ 15 ماہ سے جاری تنازعہ ٹھنڈا ہوتا نظر آ رہا تھا لیکن اتوار (31 اگست) کو صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ منی پور میں تنازعہ نے ایک نیا موڑ اُس وقت لیا جب کوکی کمیونٹی کے لوگوں نے ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے Meitei کمیونٹی کے دیہات پر بمباری کی۔ امپھال مغربی ضلع کے سیجم چرانگ اور قریبی کوؤترک میں دو دنوں میں ڈرون اور بندوق کے حملوں میں دو افراد ہلاک اور 12 دیگر زخمی ہوئے۔
یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ حملہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا گیا۔ اس حملے کے بعد عسکریت پسندوں کی طاقت کو لے کر بحث شروع ہو گئی ہے۔ دریں اثنا، منی پور کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) راجیو سنگھ نے منگل (2 ستمبر) کو کانگچپ پہاڑی علاقوں میں ڈرون حملوں کی جگہوں کا دورہ کیا جن میں کدنگ بینڈ، کوٹرک اور سیجم چرانگ شامل ہیں۔ ڈرون حملے نے حکومت کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
منی پور میں ڈرون حملہ کیوں ہے ملک کے لیے خطرہ؟
ڈرون حملے کو منی پور میں دو برادریوں کے درمیان جاری تنازع میں ایک بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈرون حملہ فوری طور پر نہیں کیا گیا بلکہ ڈرون کے ذریعے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دیہات پر بمباری کی گئی ہے۔ زیادہ تر مواقع پر ڈرون کا استعمال خانہ جنگیوں اور بین الاقوامی سرحدوں کے پار حملے کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ سال 2020 میں ناگورنو کاراباخ جنگ کے بعد ڈرون حملوں کا رجحان ہے۔ امریکہ ایک عرصے سے ڈرون حملوں کا ہی استعمال کر رہا ہے۔
ڈرون حملے سے دونوں حریف گروپوں کے درمیان کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے کیونکہ اب تک جو جنگ روایتی ہتھیاروں سے چل رہی تھی اب جدید ہتھیاروں کی طرف مڑ رہی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ جو لوگ اب تک تشدد سے بچ گئے وہ بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ سب سے بڑا خدشہ یہ ہے کہ ڈرون ہندوستانی سرحد کے پار سے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں، جس سے عسکریت پسند یقیناً فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ان پر قابو پانا مشکل ہو سکتا ہے۔
ڈرون حملے سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی: منی پور ڈی جی پی
منی پور کے ڈی جی پی نے ڈرون حملوں کے بعد کہا کہ اسے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک نئی چیز ہے اور چیزیں غلط ہو گئی ہیں۔ ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ہم نے این ایس جی (نیشنل سیکیورٹی گارڈ) سے بات کی ہے اور مزید ماہرین آ رہے ہیں۔ ہم نے ڈرون کی سنجیدگی سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔” ڈرون حملوں سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی ہے اور ہم انہیں تعینات کر رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس