Bharat Express

Salman Khurshid on Bangladesh Violence: ‘جو بنگلہ دیش میں ہو رہا ہے وہ انڈیا میں بھی…’، پڑوسی ملک میں تشدد کا ذکر کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کیوں کہی یہ بات ؟

پی ٹی آئی کے مطابق سلمان خورشید نے کہا، “کشمیر میں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، یہاں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، ہوسکتا ہے کہ ہم جیت کا جشن منا رہے ہوں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جیت یا 2024 کی کامیابی شاید بہت معمولی تھی۔

'جو بنگلہ دیش میں ہو رہا ہے وہ انڈیا میں بھی...'، پڑوسی ملک میں تشدد کا ذکر کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کیوں کہی یہ بات ؟

سابق وزیر خارجہ اور کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے بنگلہ دیش میں ہو رہے تشدد کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے واقعات بنگلہ دیش میں ہو رہے ہیں اسی طرح کے واقعات بھارت میں بھی ہو سکتی ہیں۔ چونکہ  یہاں  مجموعی طور پر چیزیں نارمل یہی کیوں نا  دکھائی دیں۔ سابق مرکزی وزیر خورشید ماہر تعلیم مجیب الرحمٰن کی کتاب ‘شکوہ ہند: دی پولیٹیکل  فیوچر آف انڈین مسلمس ‘ کے اجراء کے موقع پر بات کر رہے تھے۔

پی ٹی آئی کے مطابق سلمان خورشید نے کہا، “کشمیر میں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، یہاں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، ہوسکتا ہے کہ ہم جیت کا جشن منا رہے ہوں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جیت یا 2024 کی کامیابی شاید بہت معمولی تھی۔ سچ یہ ہے کہ کچھ یہاں بنگلہ دیش میں ہو رہا ہے، جس طرح سے انہیں  بنگلہ دیش میں پھیلایا گیا ہے۔

کتاب کی رونمائی میں شاہین باغ احتجاج کا ذکر

پروگرام میں شرکت کے لیے آئے ہوئے آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ منوج جھا نے بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں ہونے والے احتجاج کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کارکردگی کا کریڈٹ نہیں دیا جاتا۔ منوج جھا نے کہا، “شاہین باغ کی کامیابی کو اس کی کامیابیوں کی عظمت کے پیمانے پر نہیں ماپا جانا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ شاہین باغ کے احتجاج کی وجہ کیا تھی؟ جب پارلیمنٹ غائب ہو گئی تو سڑکوں پر جان آگئی۔”

دسمبر 2019 سے مارچ 2020 تک جنوب مشرقی دہلی کے شاہین باغ میں خواتین نے شہریت قانون کے خلاف محاذ کھولا تھا۔ یہ احتجاج 100 دن تک جاری رہا اور اسی سے متاثر ہوکر ملک کے کئی شہروں میں CAA-NRC کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read