راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی کے امرتکال میں عام ہندوستانیوں کی 'خالی جیب' بھی کاٹی جا رہی ہے
کانگریس کے لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولا ہے۔ راہل گاندھی نے منگل 30 جولائی 2024 کو کہا کہ نریندر مودی کے امرتکال میں عام ہندوستانیوں کی ‘خالی جیب’ بھی کاٹی جا رہی ہے۔
नरेंद्र मोदी के अमृतकाल में आम भारतीयों की ‘खाली जेब’ भी काटी जा रही है।
मित्र उद्योगपतियों के 16 लाख करोड़ माफ कर देने वाली सरकार ने ‘मिनिमम बैलेंस’ तक मेंटेन न कर पा रहे गरीब भारतवासियों से 8500 करोड़ रुपए वसूल लिए हैं।
‘जुर्माना तंत्र’ मोदी के चक्रव्यूह का वो द्वार है जिसके…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 30, 2024
رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا،” دوست صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دینے والی حکومت نے منیم بیلنس تک مینٹین نہیں کرپارہےہیں غریب ہندوستانیوں سے 8500 کروڑ روپے کی وصولی لئے ہیں۔
حکومت عام لوگوں کی کمر توڑ رہی ہے
راہل گاندھی نے مزید لکھا کہ ‘جرمانے کا نظام’ مودی کے چکرویو کا دوارہے جس کے ذریعے عام ہندوستانی کی کمر توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ ہندوستان کے لوگ ابھیمنیو نہیں ارجن ہیں۔ وہ چکرویو توڑ لر آپ کے ہر ظلم کا جواب دینا جانتی ہے۔
راہل نے مودی حکومت پر کیوں کیاحملہ ؟
دراصل راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر یہ حملہ اس رپورٹ کے آنے کے بعد کیا ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ اپنے اکاؤنٹ میں کم سے کم بیلنس نہیں رکھتے ہیں انہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں جرمانے کے ذریعے کل 8500 کروڑ روپے کمانے کی بات کہی گئی ہے ۔ پچھلے پانچ سالوں میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کی کم از کم بیلنس جرمانے کی رقم میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں یہ جانکاری دی ہے۔
مکمل اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟
وزیر مملکت برائے خزانہ کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق 11 سرکاری بینکوں میں سے 6 نے کم از کم سہ ماہی اوسط بیلنس برقرار نہ رکھنے پر جرمانہ وصول کیا ،جب کہ 4 بینکوں میں یہ جرمانہ صارفین سے کم از کم اوسط ماہانہ بیلنس برقرار نہ رکھنے پر وصول کیا گیا۔ شہروں اور دیہاتوں میں صارفین کے لیے کم از کم بیلنس کی حد مختلف ہوتی ہے۔ کم از کم بیلنس برقرار نہ رکھنے پر صارفین سے شہروں میں 250 روپے، قصبوں میں 150 روپے اور دیہات میں 100 روپے جرمانہ وصول کیا جا سکتا ہے۔