اب کرناٹک نے ون نیشن ون الیکشن کے خلاف پاس کر دی قرارداد
One Nation, One Election: کرناٹک میں کانگریس کی قیادت والی حکومت نے ‘ایک ملک، ایک انتخاب’ کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔ بی جے پی اور جے ڈی ایس کی سخت مخالفت کے درمیان کرناٹک اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔ اپوزیشن کی شدید مخالفت کے درمیان ریاستی حکومت نے NEET کے خلاف بھی ایک قرارداد پاس کی ہے۔ اسے طبی تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے وزیر مملکت شرن پرکاش پاٹل نے پیش کیا۔
پورے ملک میں NEET کو لے کر ہنگامہ جاری ہے۔ میڈیکل کے داخلے کے امتحان میں دھاندلی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں بھی سماعت ہوئی ہے۔ اپوزیشن نے اس معاملے پر حکومت کو بھی گھیر رکھا ہے۔ سی بی آئی پیپر لیک معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ پرچہ منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ اس دوران کئی ریاستوں میں NEET کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ایسے میں کرناٹک حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے NEET امتحان کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔
ون نیشن، ون الیکشن کے خلاف بھی قرارداد منظور
یہی نہیں، بلکہ کانگریس کی قیادت والی حکومت نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے خلاف بھی قرارداد پاس کی ہے۔ کرناٹک حکومت کا ماننا ہے کہ یہ نظام جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ بی جے پی طویل عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے کہ ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرائے جائیں، کیونکہ اس سے پیسے اور وقت کی بچت ہوگی۔ اس نظام کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو انتخابات کے وقت مقامی مسائل قومی مسائل کے درمیان دب جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Supreme Court: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کہا- معدنی زمین پر ٹیکس وصول کر سکتی ہے ریاستی حکومت
بنگال میں بھی NEET کے خلاف لائی گئی تجویز
مغربی بنگال اسمبلی نے بدھ (24 جولائی) کو NEET کو ختم کرنے اور اس کی جگہ ایک نئے میڈیکل داخلہ امتحان کے ساتھ ایک قرارداد منظور کی۔ بنگال اسمبلی سے منظور کی گئی قرارداد میں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی مذمت کی گئی ہے۔ NTA پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ میڈیکل کے شعبے میں کیریئر بنانے کے خواہشمند طلباء کے لیے آزادانہ اور منصفانہ امتحانات کرانے میں ناکام رہی۔ ریاستی پارلیمانی امور کے وزیر شوبھندیب چٹوپادھیائے نے منگل کو یہ تجویز پیش کی تھی۔ اس تجویز میں مغربی بنگال حکومت سے ریاست میں مشترکہ داخلہ امتحان کو بحال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس