Bharat Express

Australia refused to play cricket series with Afghanistan: آسٹریلیا کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر افغانستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے سے کردیا انکار،جانئے کیا ہے وجہ

سال 2021 میں افغانستان پر طالبان کی حکومت تھی اور اس کے بعد سے آسٹریلیا نے افغانستان کی مردوں کی ٹیم کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ آسٹریلیا کی طرف سے یہ مخالفت اس لیے ہے کہ طالبان کی حکومت کے بعد افغانستان میں خواتین کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلنے کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا نے خواتین کرکٹرز کے حقوق پر طالبان حکومت کے موقف کی وجہ سے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہاکلے نے واضح کیا کہ آسٹریلیا مستقبل میں بھی اس معاملے پر یہی موقف رکھے گا۔ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق نک ہاکلے نے کہا کہ ہم افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ خواتین اور مردوں کی کرکٹ پوری دنیا میں پھلے پھولے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پیشرفت کے لیے پرامید ہیں اور ہم افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بات چیت اور رابطے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور مستقبل میں کسی وقت ہم افغانستان کے خلاف دو طرفہ کرکٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سال 2021 میں افغانستان پر طالبان کی حکومت تھی اور اس کے بعد سے آسٹریلیا نے افغانستان کی مردوں کی ٹیم کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ آسٹریلیا کی طرف سے یہ مخالفت اس لیے ہے کہ طالبان کی حکومت کے بعد افغانستان میں خواتین کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلنے کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا اس ٹیم کے خلاف آئی سی سی ایونٹس میں کھیلتا رہے گا۔ حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں افغانستان نے آسٹریلیا ٹیم کو سپر 8 راؤنڈ میں 21 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیاتھا۔

نک ہاکلے نے افغانستان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بڑے جوش اور جذبے سے کھیلا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آسٹریلوی حکومت سے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کے حوالے سے بات کی لیکن انسانی حقوق کی بنیاد پر ہم نے افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اپنی پچھلی چند سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔اور اب بھی ہم کچھ ایسا ہی فیصلہ کرنے پر مجبور ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read