ٹماٹر کی قیمتوں میں ایک پھر ہوا اضافہ، 90 روپے تک پہنچی قیمت
Tomato Price Hike: اس سال شدید گرمی نے سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں پیاز، آلو اور ٹماٹر جیسی ضروری سبزیوں کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ بازاروں میں ان سبزیوں کی قلت کے باعث قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں لوگوں کو 100 روپے فی کلو کے حساب سے ٹماٹر خریدنا پڑ رہا ہے۔ آن لائن پلیٹ فارم پر بھی ٹماٹر کی قیمت 90 سے 95 روپے فی کلو چل رہی ہے۔ مہاراشٹر کے علاوہ تمل ناڈو، کرناٹک اور آندھرا پردیش میں ٹماٹر کی قیمت 80 سے 100 روپے فی کلو کے درمیان ہے۔
مانسون کے دوران مزید بڑھ جاتی ہیں سبزیوں کی قیمتیں
ہر سال مانسون میں سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ فصلوں پر بارش کے اثر کی وجہ سے ہر سال قیمتیں بڑھنے لگتی ہیں۔ لیکن، اس سال شدید گرمی نے سبزیوں کی پیداوار کو بھی بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ جس کی وجہ سے مانسون کی آمد سے قبل ہی قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔ بارش کی وجہ سے نہ صرف پیداوار متاثر ہوتی ہے بلکہ پیکیجنگ اور ٹرانسپورٹیشن کے دوران بھی بڑی مقدار میں سبزیاں خراب ہو جاتی ہیں۔
چار گنا زیادہ بوائی کے باوجود پیداوار ہوئی کم
گزشتہ سال ٹماٹر کی قیمتوں میں زبردست اضافے کی وجہ سے اس سال مہاراشٹر کے کسانوں نے بڑی مقدار میں ٹماٹر کی پیداوار کی تھی۔ لیکن، گرمیوں نے اتنا زیادہ ٹماٹر پیدا نہیں ہونے دیا۔ کسانوں نے CNBC TV 18 کو بتایا کہ مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ٹماٹر لگائے گئے تھے۔ اس کے باوجود گرمیوں کی وجہ سے زیادہ پیداوار نہیں ہو سکی۔ ریاست کے جونار علاقے میں ہر سال تقریباً 2000 کارٹن فی ایکڑ ٹماٹر پیدا ہوتے ہیں۔ اس سال پیداوار کم ہو کر صرف 500 سے 600 کارٹن فی ایکڑ رہ گئی ہے۔ یہی صورتحال دیگر علاقوں میں بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- UP Lok Sabha Election 2024: یوپی میں بی جے پی کو کیوں ہوا نقصان؟ جے پی نڈا کو رپورٹ سونپنے پہنچے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری
فی الحال ٹماٹر کی قیمتوں میں ریلیف کی کوئی امید نہیں
فی الحال عوام کو ٹماٹر کی قیمتوں میں کوئی ریلیف ملنے کی توقع نہیں ہے۔ بارش کے موسم میں بھی عوام کو بڑھی ہوئی قیمتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال مانسون کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔ جس کی وجہ سے ٹماٹر کی پیداوار میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی۔ مانسون میں تاخیر کی وجہ سے نہ صرف خریف کی فصلوں کی بوائی میں تاخیر ہوگی بلکہ ٹماٹر کی پیداوار بھی کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سے سپلائی چین پر منفی اثر پڑے گا۔
-بھارت ایکسپریس