Election Commission Notice To Uddhav Thackeray: لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج سے پہلے سینٹرل الیکشن کمیشن کی طرف سے شیو سینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو نوٹس بھیجا گیا۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں آخری مرحلے کی ووٹنگ کے دوران ادھو ٹھاکرے نے ممبئی میں سست رفتار سے ووٹنگ کے لئے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اسی بات کا نوٹس لیتے ہوئے اب الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے کو نوٹس بھیجا ہے۔ 30 مئی کے دن الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹس بھیجا گیا تھا۔
وہیں، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پیر (03 جون) کو کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو منصفانہ بنانے کے لئے ٹاپ کے لیڈران کو نوٹس کاری کیا، کئی کے خلاف ایف آئی آر درج کیں اور اعلیٰ افسران کا تبادلہ بھی کیا۔
لوک سبھا الیکشن 2024 میں الیکشن کمیشن کی کارروائی
الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا الیکشن کے دوران ملیں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق 14 شکایتوں پر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 13 نوٹس جاری کئے گئے، چھ کی مذمت کی گئی اور تین پر غیرمستقل طور پرانتخابی تشہیر پر پابندی لگائی گئی۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب نوٹس اور احکامات کے مطابق، الیکشن کمیشن نے ایم سی سی کے 14 معاملوں کو سیدھے طور پر لیا اور ان میں سے 13 میں نوٹس جاری کئے۔
ایک معاملے میں الیکشن کمیشن نے بی آرایس کی شکایت کی بنیاد پر 26 اپریل کو کانگریس لیڈر اور تلنگانہ کے وزیر کونڈا سریکھا کو نوٹس جاری کئے بغیر راست طور پر پھٹکار لگائی۔ الیکشن کمیشن نے پایا کی کونڈا سریکھا نے ذاتی حملہ کرنے اور غیرتصدیق شدہ الزام لگانے کے خلاف ایم سی سی التزامات کی خلاف ورزی کی تھی، جب انہوں نے بی آرایس لیڈر کوٹی راؤ پر فون ٹیپنگ کا الزام لگایا تھا۔
کس پارٹی کے لیڈران پر ہوئی کارروائی؟
تفصیلات کے مطابق، 14 معاملوں میں سے پانچ بی جے پی لیڈران کی خلاف ورزی سے متعلق تھے، چار کانگریس لیڈران کے خلاف اور ایک ایک ٹی ڈی پی، عام آدمی پارٹی، وائی ایس آرسی پی، بی آرایس اورٹی ایم سی کے خلاف تھا۔ 14 میں سے، الیکشن کمیشن کو ابھی بھی یہ عوامی کرنا باقی ہے کہ کیا اس نے تین معاملوں میں کوئی کارروائی کی ہے۔ 5 اپریل کو دہلی کی وزیر آتشی کو ایک نوٹس اور 18 مئی کو بی جے پی مغربی بنگال کے سربراہ سوکانت مجمودار کو دو نوٹس جاری کیا۔