لوک سبھا انتخابات 2024 اب اپنے آخری اور ساتویں مرحلے میں پہنچ چکے ہیں۔ ایسے میں لیڈروں کے بیانات دن بدن سخت ہوتے جارہے ہیں۔ اسی تناظر میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل (28 مئی) کو مرزا پور میں پی ایم مودی کے مجرا والے بیان پر کہا کہ جب 133 کروڑ عوام کے پی ایم خواتین کی طاقت پر 33 فیصد خواتین کے ریزرویشن کی بات کرتے ہیں۔ یہ ان کی زبان سے نکلتا ہے۔ اویسی نے کہا کہ جب چین نے قبضہ کیا تو وہ بریک ڈانس کر رہے تھے؟ گئو رکشک کے ساتھ بھانگڑا کر رہے تھے؟
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے لیے خواتین کی توہین کیوں؟ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کبھی انہیں مجرا کہہ رہے ہیں اور کبھی درانداز،اور جہادی کہہ رہے ہیں۔ ریزرویشن کے سوال پر اویسی نے کہا کہ کسی کا ریزرویشن نہیں چھینا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی اور گجرات میں مسلمان او بی سی ذات ہیں۔ ایسے میں 50 فیصد ریزرویشن ان لوگوں کو دیا جا رہا ہے جن کے پاس ملک کی 10 فیصد آبادی ہے۔ جس کی آبادی 50 فیصدہے اس کے پاس 27 فیصد ریزرویشن ہے۔
اسد الدین اویسی نے پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وہ 50 فیصد ریزرویشن کی حد کیوں نہیں پار کر رہے ہیں؟ اگر 303 ایم پی ایز تھے تو ایسا کیوں نہیں کیا؟ یہاں جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ریزرویشن کو ختم کرنے کے بارے میں اویسی نے کہا کہ یہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا معاملہ ہے اور اس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی مقدمہ چل رہا ہے۔ اس وقت ہمیں اقلیت کا درجہ حاصل ہے۔جب اسدالدین اویسی سے پوچھا گیا کہ کیا رام مندر کا فیصلہ بھی شاہ بانو کیس کی طرح پلٹ جائے گا؟ اس پر اویسی نے کہا کہ پی ایم پلٹنے کی بات کرتے ہیں۔ جب وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ میں حیاتیاتی نہیں ہوں تو وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اس وقت توجہ یوپی لوک سبھا انتخابات پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یا دیگر سیاسی جماعتیں ہمیں بی ٹیم کہتے ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر پچھلے 4 انتخابات میں دلت پسماندہ طبقات نے انہیں ووٹ دیا تو بی جے پی کیوں نہیں ہاری۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم باکس کھلنے پر پتہ چل جائے گا کہ بی ٹیم کون ہے۔
بھارت ایکسپریس۔