Bharat Express

Russia Ukraine War:ختم ہونے والی ہے روس یوکرین کی جنگ ! امن مذاکرات کو لے کر پوتن کی جانب سےیو ایس اے کے سامنے رکھی گئی یہ بڑی شرط

جنیوا میں اقوام متحدہ میں روس کے سفیر گینیڈی گیٹیلوف نے کہا، “ٹرمپ نے یوکرین کے بحران کو راتوں رات حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، ٹھیک ہے، وہ کوشش کریں، لیکن ہم حقیقت پسند لوگ ہیں، یقیناً ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔”

ختم ہونے والی ہے روس یوکرین کی جنگ !

نئی دہلی : جنیوا میں روس کے سفیر نے جمعرات (14 نومبر) کو کہا کہ اگر امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہل کرتے ہیں تو روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مذاکرات روس کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہونے چاہئیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع کے حوالے سے مغربی ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو اس جنگ کو ختم کر دیں گے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ یہ کام کیسے کریں گے۔

 روسی سفیر نے کہی یہ بات

جنیوا میں اقوام متحدہ میں روس کے سفیر گینیڈی گیٹیلوف نے کہا، “ٹرمپ نے یوکرین کے بحران کو راتوں رات حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، ٹھیک ہے، وہ کوشش کریں، لیکن ہم حقیقت پسند لوگ ہیں، یقیناً ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ  ’’لیکن اگر وہ سیاسی عمل شروع کرنے کے لیے کچھ شروع کرتے ہیں یا تجویز پیش کرتے ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوئی بھی بات چیت “زمینی حقائق” پر مبنی ہونی چاہیے کیونکہ دو سال سے جاری تنازع کے باعث روسی افواج یوکرین میں کم از کم ایک سال میں سب سے تیز رفتاری سے پیش قدمی کر رہی ہیں اور اب ان کا کنٹرول ہے۔

یوکرین کے صدر نے امن مذاکرات کے حوالے سے  رکھی یہ شرط

اسی دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے بارہا کہا ہے کہ جب تک تمام روسی افواج کو نکال باہر نہیں کیا جاتا اور کریمیا سمیت ماسکو کے زیر قبضہ تمام علاقے واپس نہیں آتے تب تک امن قائم نہیں ہو سکتا۔ زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے بوڈاپیسٹ میں یورپی رہنماؤں سے کہا تھا کہ روس کو دی جانے والی رعایتیں یوکرین کے لیے ناقابل قبول اور پورے یورپ کے لیے خودکشی کے مترادف ہوں گی۔

بھارت ایکسپریس۔