مہاراشٹر کے ڈومبیوالی کے ایم آئی ڈی سی علاقے میں واقع ایک فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کی چار سے زائد گاڑیاں موقع پر پہنچ چکی ہیں۔ ڈومبیوالی کیمیکل کمپنی میں دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ڈومبیولی بوائلر دھماکے میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں دو خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ اس دھماکے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔دھماکے سے کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دو کلومیٹر دور تک سنی گئی۔
دیویندر فڑنویس نے کیا کہا؟
مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس نے ڈومبیوالی آتشزدگی کے واقعہ پر ٹوئٹ کیا ہے، انہوں نے کہا، “ڈومبیوالی ایم آئی ڈی سی میں اموڈن کیمیکل کمپنی میں بوائلر پھٹنے کا واقعہ افسوسناک ہے۔ 8 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور مزید ایمبولینس بھیجی گئی ہیں۔ میں نے کلکٹر سے بات کی ہے اور وہ بھی 10 منٹ میں موقع پر پہنچ رہے ہیں، این ڈی آر ایف، ٹی ڈی آر ایف، فائر بریگیڈ کی ٹیموں کو بلایا گیا ہے۔
#WATCH | Maharashtra: Fire breaks out due to a boiler explosion in a factory located in the MIDC area in Dombivli. More than four fire tenders rushed to the site.
Details awaited. pic.twitter.com/gsv1GCgljR
— ANI (@ANI) May 23, 2024
شرد گروپ کے ایم ایل اے روہت پوار کا بیان
روہت پوار نے کہا، “ڈومبیولی کی ایک کیمیکل کمپنی میں آگ لگنے کا واقعہ انتہائی لرزہ خیز ہے۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ کچھ کارکن زخمی ہوئے ہیں اور میری دعا ہے کہ وہ سب جلد صحت یاب ہو جائیں۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ لیکن اس بات کا پتہ لگانا ضروری ہے کہ آگ لگنے اور مزدوروں کی جانوں کے ضیاع کے ایسے واقعات بار بار کیوں ہوتے ہیں ۔ اس کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔
Maharashtra DCM Devendra Fadnavis tweets on Dombivli fire incident, he says, “The incident of boiler explosion at Amudan Chemical Company in Dombivli MIDC is tragic. 8 people have been suspended. Arrangements have been made to treat the injured and more ambulances have been kept… pic.twitter.com/ixCSiFBaTF
— ANI (@ANI) May 23, 2024
آسمان پر اٹھتے کالے دھوئیں کے بڑے بڑے شعلے دور سے بھی صاف دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ دھماکے کی شدت زیادہ تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایم آئی ڈی سی فیز 2 کی ایک کمپنی میں دھماکہ ہوا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق ایم آئی ڈی سی کے علاقے میں امودھن کیمیکل کمپنی کے بوائلر میں دھماکہ ہوا۔ تاہم اس دھماکے کے بعد ڈومبیوالی علاقے میں کئی کلومیٹر تک دھماکے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ رپورٹ کےمطابق زوردار دھماکے کے بعد ایم آئی ڈی سی سے باہر آنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ دھماکہ ہماری طرف کی کمپنی میں ہی ہوا۔ اتنا زور دار دھماکہ ہوا کہ ہم سب باہر نکل گئے۔ آگ کے کئی گولے آ رہے تھے۔ مزدور نے بتایا کہ اس کے ہاتھ جل گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔