'وزیراعلیٰ کے عہدے سے کبھی نہیں دوں گا استعفیٰ...'، اروند کیجریوال کا دعویٰ، انٹرویو میں بیوی سنیتا کے بارے میں کہی یہ بڑی بات
دہلی کے وزیراعلیٰ اورعام آدمی پارٹی کے کنوینراروند کیجریوال ہفتہ کے روزپریس کانفرنس میں جم کربرسے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی پرکئی الزام لگائے ہیں۔ وزیراعلیٰ کیجریوال نے اسی کے ساتھ اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے جیل میں رہنے کے بعد بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ اروند کیجریوال نے کہا کہ 75 سال میں اتنی بڑی اکثریت سے کسی بھی ریاست میں کسی پارٹی کی اتنی بڑی جیت نہیں ہوئی، اسی لئے ہماری حکومت کوگرانے کے لئے جھوٹا کیس بنایا گیا۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ میرے اورعام آدمی پارٹی کے خلاف جس طرح سے سازش کی گئی، اب اس کا پردہ فاش ہوچکا ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ انہوں نے سوچا کہ کیس لگا دو، جیل میں ڈال دو تو استعفیٰ دے دیں گے اور پھرحکومت گرا دیں گے۔ ان کے اس خطرناک ارادے کو بھانپ کرہی میں نے ٹھان لیا کہ میں ان کے ٹریپ میں پھنسنے والا نہیں ہوں۔
आम आदमी पार्टी जैसी एक छोटी सी पार्टी को कुचलने में प्रधानमंत्री जी ने कोई कसर नहीं छोड़ीI
एक साथ हमारे 4 टॉप लीडर को जेल में डाल दिया, उनको लगा था कि पार्टी खत्म हो जाएगी।
लेकिन AAP सिर्फ एक पार्टी नहीं, एक सोच है, जितना ये खत्म करेंगे, उतनी ही हमारी पार्टी आगे बढ़ेगी।… pic.twitter.com/qQhgwopUyw
— AAP (@AamAadmiParty) May 11, 2024
مجھے عہدے کی لالچ نہیں: کیجریوال
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینراروند کیجریوال نے مرکزی حکومت پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرجمہوریت کو جیل میں ڈالوگے تومیں جیل سے حکومت چلاؤں گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہیمنت سورین کو بھی استعفیٰ نہیں دینا چاہئے تھا۔ کیجریوال نے کہا کہ مجھےعہدے کی لالچ نہیں۔ دہلی میں جب پہلی بارحکومت بنائی تھی تو49 دنوں کے بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد وزیراعلیٰ، وزیراعظم بننا نہیں ہے، ملک کی جمہوریت کی حفاظت کرنا، ملک کے باشندوں کی خدمت کرنا اور اپنے ملک کی ترقی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کمشنرکی نوکری چھوڑکردہلی کی جھگیوں میں کام کیا ہے۔
وہ پارٹی کو کچلنا چاہتے ہیں: کیجریوال
وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ہماری پارٹی بہت چھوٹی سی ہے، لیکن حکومت اتنی چھوٹی سی پارٹی سے ڈرتی ہے، اسے کچلنا چاہتی ہے۔ پارٹی کے چاربڑے لیڈران کوجیل بھیج دیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخرکیوں؟ کیا اس سے پارٹی ختم ہوجائے گی؟ انہوں نے یہ کہہ کرتنقید کی کہ وہ جتنا دباؤ بناتے ہیں، ہماری پارٹی اتنی ہی بڑھتی جاتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جولوگ ملنے آتے ہیں، ان سے وہ سب سے پہلے کیجریوال اورہماری پارٹی کے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔ ہماری پارٹی کوکچلنے کا پلان بناتے ہں۔ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کواس الیکشن میں صرف 230-220 سیٹیں آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک تانا شاہ اس ملک سے جمہوریت کو ختم کرنا چاہتا ہے، لیکن میں اس کے خلاف تن، من، دھن سے لڑ رہا ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔