مسلم کمیونٹی کو خود کا جائزہ لینا چاہئے: پی ایم مودی ، کونسی ذہنیت بچوں کا مستقبل خراب کر رہی ہے؟
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو خود کا جائزہ لینا چاہئے کہ کانگریس کے دور میں انہیں فائدے کیوں نہیں ملے۔ پوری دنیا میں مسلم معاشرہ بدل رہا ہے اس لیے آپ کو بھی بدلنا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ کوئی معاشرہ بندھوا مزدوروں کی طرح زندگی بسر کرے۔ ایک انٹرویو میں پی ایم مودی سے پوچھا گیا کہ کیا مسلمانوں کو لگتا ہے کہ اگر مودی آئے تو انہیں ختم کر دیں گے، جس کے جواب میں انہوں نے یہ باتیں کہیں۔
ای ٹی ناؤ کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی سے پوچھا گیا کہ 2002 سے 2024 تک 22 سال گزر چکے ہیں، پھر بھی مسلمان یہ سمجھ رہے ہیں کہ اگر پی ایم مودی آئے تو وہ انہیں ختم کر دیں گے۔ آپ اس پر کیا کہنا چاہتے ہیں؟ اس کے جواب میں پی ایم مودی نے کہا، “میں تقریباً 25 سال سے حکومت کا سربراہ ہوں، گجرات کے بارے میں آپ کو معلوم ہوگا کہ وہاں 18ویں-19ویں صدی سے فسادات ہو رہے ہیں۔ 10 سال میں سات فساد ہوتے تھے۔ 2002 کے بعد سے ایک بھی فساد نہیں ہوا۔
مسلم کمیونٹی کو خود کا جائزہ لینا چاہئے: پی ایم مودی
پی ایم مودی نے کہا، “گجرات میں مسلمان اب بھی بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ آج میں پہلی بار کہہ رہا ہوں کہ مسلم کمیونٹی کے پڑھے لکھے لوگوں کو خود کا جائزہ لینا چاہیے۔ ملک اتنی ترقی کر رہا ہے اور اگر آپ کے معاشرے میں کوئی کمی ہے،و اس کی کیا وجوہات ہیں، آپ کو کانگریس کے دور میں حکومتی نظام کا فائدہ کیوں نہیں ملا؟ انہوں نے کہا، “آپ کانگریس کے دور میں اس حالت زار کا شکار کیوں ہوئے؟ آپ کو خود کا جائزہ لینا چاہئے۔”
کونسی ذہنیت بچوں کا مستقبل خراب کر رہی ہے؟ پی ایم نے بتایا
وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلم کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ کے ذہن میں یہ سوچ کہ ہم آپ کو اقتدار میں بٹھا کر آپ کو ہٹا دیں گے، آپ کے بچوں کا مستقبل خراب کر رہے ہیں۔ مسلم کمیونٹی دنیا کو بدل رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ جب میں خلیجی ممالک میں جاتا ہوں تو مجھے بہت عزت ملتی ہے، سعودی عرب میں یوگا سرکاری نصاب کا حصہ ہے، لیکن یہاں اگر میں یوگا کی بات کروں گا تو اسے مذہب سے جوڑ دیا جائے گا۔
مسلم سماج کو بچوں کی زندگیوں کے بارے میں سوچنا چاہئے: پی ایم مودی
پی ایم مودی نے کہا، “جب میں خلیجی ممالک کے لوگوں کے ساتھ بیٹھتا ہوں تو وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ یوگا کی ٹریننگ کہاں لینی ہے؟ کوئی مجھے کہتا ہے کہ میری بیوی یوگا سیکھنے ہندوستان جاتی ہے۔ یہاں یوگا کو ہندو مسلم بنا دیا گیا ہے۔” انہوں نے کہا، “میں مسلم کمیونٹی سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ کم از کم اپنے بچوں کی زندگی کے بارے میں سوچیں۔ میں نہیں چاہتا کہ کوئی معاشرہ بندھوا مزدور کی طرح زندگی گزارے کیونکہ کوئی آپ کو ڈرا رہا ہے۔”
وزیر اعظم نے کہا، “اگر آپ بی جے پی سے ڈرتے ہیں تو ایک بار پارٹی آفس میں جا کر بیٹھ جائیں۔ شاید ہی کوئی آپ کو وہاں سے نکالے گا۔ وہاں 50 لوگ بیٹھے ہیں، آپ جا کر دیکھیں کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔”
بھارت ایکسپریس