راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار وکیل ونود چوہان کو 7 مئی تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ ریمانڈ پر بحث کے دوران ای ڈی نے کہا کہ ونود چوہان کے گھر سے 1 کروڑ 6 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے ہیں۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ پیسہ کہاں سے آیا اور کس کا ہے۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ گوا انتخابات کے دوران منتقل کیے گئے 45 کروڑ روپے میں سے ونود چوہان نے 25 کروڑ 50 لاکھ روپے ایک حوالا آپریٹر کے ذریعے منتقل کیے تھے۔ اس کی تحقیق ہونی چاہئے ۔ ساتھ ہی ونود چوہان کے وکیل نے ای ڈی کی حراست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حراست کی ضرورت نہیں ہے۔
گوا اسمبلی انتخابات میں نقد رقم کی منتقلی کا الزام
ونود چوہان مسلسل تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ سمن پر بھی پیش ہو چکے ہیں۔ وہ مزید تعاون کے لیے تیار ہے، اس لیے ای ڈی کی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے۔ ونود چوہان پر گوا اسمبلی کے دوران عام آدمی پارٹی کی انتخابی مہم کے لیے ساؤتھ گروپ کی طرف سے دی گئی مبینہ رشوت کے ذریعے نقدی منتقل کرنے کا الزام ہے۔ ای ڈی کے مطابق کویتا کی ایک ملازمہ کے بیان کی بنیاد پر ایڈوکیٹ ونود چوہان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کویتا کے ملازم نے 8 جولائی 2023 کو ایک بیان دیا تھا جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ابھیشیک بوئن پلی کی ہدایت پر اس نے دنیش اروڑہ کے دفتر سے نقدی سے بھرے دو بھاری بیگ لے کر ونود چوہان کو دیے تھے۔ ونود چوہان کو ایک بار پھر ٹوڈا پور میں ایک پتی سے نقدی کے دو تھیلے دیے گئے۔ ونود چوہان پر گوا میں انتخابی مہم کے لیے عام آدمی پارٹی کو پیسے منتقل کرنے کا الزام ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا
اس کیس کی جانچ اور ای ڈی کی طرف سے کیرات میں جمع کیے گئے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایکسائز پالیسی میں۔ تھوک فروشوں کے لیے منافع کا مارجن 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا، تاکہ اس مارجن کا ایک حصہ کک بیک کے طور پر واپس لیا جا سکے۔ اب تک 18 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ای ڈی نے اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، بی آر ایس لیڈر کے کویتا سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 17 نومبر 2021 کو شراب کی نئی پالیسی نافذ کی تھی۔ دہلی حکومت نے اس پالیسی سے آمدنی میں 95000 کروڑ روپے کے اضافے کا تخمینہ لگایا تھا۔ اس پالیسی کے نفاذ کے بعد حکومت شراب کے کاروبار سے باہر نکل آئی اور اسے نجی کمپنیوں کے حوالے کر دیا گیا۔ اس پالیسی کے مطابق دہلی میں کل 32 زون بنائے گئے اور ہر زون میں زیادہ سے زیادہ 27 شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی۔
اس کے بعد سی بی آئی اور ای ڈی نے اس گھوٹالے کی پرتیں کھولنا شروع کر دیں۔ کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے اور ملزمان کی گرفتاریاں شروع کر دی گئیں۔ دونوں ایجنسیوں نے عدالت میں چارج شیٹ بھی داخل کی ہے۔ الزامات کے مطابق اس پالیسی کی وجہ سے دہلی حکومت کو مبینہ طور پر 2873 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ عام آدمی پارٹی ایجنسی کے الزامات کو مسترد کر رہی ہے۔
بھارت ایکسکپریس