Bharat Express

Delhi Liquor Policy Scam Case

عام آدمی پارٹی نے رپورٹ کو فرضی قرار دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ پالیسی کو لاگو کرنے میں کئی خامیاں تھیں۔ کچھ ریٹیلرز نے پالیسی کی پوری مدت تک لائسنس رکھتے رہے، جب کہ کچھ نے اپنے لائسنس پہلے ہی واپس کر دیے۔ مجموعی طور پر اس پالیسی پر صحیح طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اس کے مقاصد حاصل نہیں ہو سکے۔

دہلی شراب پالیسی معاملے میں اب تک 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، بی آر ایس لیڈر کے. کویتا شامل ہے۔

دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت پر سماعت کے دوران کے کویتا کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل وکرم چودھری نے دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ یکطرفہ تھی۔

دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کوسپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کا انڈیا الائنس کی کئی اورپارٹیوں نے بھی استقبال کیا ہے۔ انہوں نے اسے مودی حکومت کی تانا شاہی پر طمانچہ قراردیا ہے۔

سی بی آئی کے وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے چارج شیٹ کو لے کر سپریم کورٹ میں جو بیان دیا ہے وہ کیجریوال کے علاوہ دیگر ملزمین کا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ منیش سسودیا کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ دہلی شراب پالیسی معاملے میں ای ڈی اور سی بی آئی 3 جولائی تک حتمی چارج شیٹ داخل کر دی جائے گی۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی جانب سے ضمانت مانگتے ہوئے عرضی میں کہا گیا ہے، 'ای ڈی اور سی بی آئی ابھی بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ منیش سسودیا کے وکیل نے کہا کہ اس معاملے میں ایک اہم چارج شیٹ اور 6 سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی اور ای ڈی دونوں ایجنسیاں امندیپ ڈھل کے خلاف تحقیقات کر رہی ہیں۔ امندیپ ڈھل نے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔جس میں نچلی عدالت نے سی بی آئی اور ای ڈی دونوں معاملوں میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

پچھلی سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ کے کویتا نے عام آدمی پارٹی کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے میں بڑا رول ادا کیا تھا۔ کے کویتا اہم سازش کاروں میں سے ایک ہیں۔

ونود چوہان مسلسل تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ سمن پر بھی پیش ہو چکے ہیں۔ وہ مزید تعاون کے لیے تیار ہے، اس لیے ای ڈی کی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے۔