بی ایس پی سربراہ مایاوتی۔ (فائل فوٹو)
بہوجن سماج پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی ایک اور فہرست جاری کی ہے۔ بی ایس پی نے اس فہرست میں اتر پردیش کی تین سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ جس میں بی ایس پی نے یوپی کے سنت کبیر نگر سے سید دانش کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ روی پرکاش موریہ کو امیٹھی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے اور صبیحہ انصاری کو اعظم گڑھ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
بی ایس پی یوپی میں واحد پارٹی ہے جو یوپی کی تمام 80 سیٹوں پر تنہا الیکشن لڑ رہی ہے۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں ہی یوپی میں اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہیں، لیکن بی ایس پی تنہا انتخابی جنگ میں ہے۔ وہ کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے انتخابی جنگ میں نہیں اتری ہیں۔ بی ایس پی نے تقریباً تمام 80 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ آج پارٹی نے مزید تین سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بی ایس پی نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن ایس پی کے ساتھ مل کر لڑا تھا۔ جس میں بی ایس پی کو 10 سیٹیں ملی ہیں۔ اس بار ایس پی کانگریس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑ رہی ہے۔
تینوں سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔
بی ایس پی نے جن تین سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں وہ بی جے پی کے پاس ہیں۔ اس بار بھی بی جے پی نے امیٹھی سیٹ سے موجودہ ایم پی اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو ٹکٹ دیا ہے، جب کہ کانگریس نے ابھی تک اس سیٹ پر اپنا کارڈ نہیں کھولا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ کانگریس راہل گاندھی اس سیٹ سے انتخاب لڑسکتے ہیں ۔ بی جے پی امیدوار اسمرتی ایرانی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی کو شکست دی۔ راہل 2004 سے 2014 تک مسلسل اس سیٹ سے ایم پی رہے ہیں۔
بی ایس پی نے اعظم گڑھ سیٹ سے صبیحہ انصاری کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس سیٹ پر بی جے پی نے موجودہ ایم پی دنیش لال یادو یعنی نیرہوا کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس لیے ایس پی نے ایک بار پھر اس سیٹ سے دھرمیندر یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔ سنت کبیر نگر سیٹ کی بات کریں تو بی جے پی نے اس بار بھی پروین نشاد کو ٹکٹ دیا ہے۔ تو ایس پی نے اس سیٹ سے پپو یادو کے نام کو منظوری دے دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔