Bharat Express

Deepika-Ranveer Trolled For Daughter Name: دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ اپنی بیٹی کا نام دعا رکھنے پر ہوئے ٹرول، نیٹیزنز نے مذہب پر اٹھائے سوال

دپیکا اور رنویر نے اپنی پیاری کا نام دعا پڈوکون سنگھ رکھا ہے۔ بیٹی کا نام دعا رکھنے پر نیٹیزنز اس جوڑے کو ٹرول کر رہے ہیں۔

دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ اپنی بیٹی کا نام دعا رکھنے پر ہوئے ٹرول، نیٹیزنز نے مذہب پر اٹھائے سوال

Deepika-Ranveer Trolled For Daughter Name: بالی ووڈ کی جوڑی دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ گزشتہ ماہ ہی ایک بیٹی کے والدین بنے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی اس جوڑے نے دیوالی کے موقع پر اپنی بیٹی کے نام کا انکشاف کیا تھا۔ دپیکا اور رنویر نے اپنی پیاری کا نام دعا پڈوکون سنگھ رکھا ہے۔ بیٹی کا نام دعا رکھنے پر نیٹیزنز اس جوڑے کو ٹرول کر رہے ہیں۔

دیوالی کے موقع پر دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ نے ایک پوسٹ کی جس میں انہوں نے مداحوں کو اپنے پیارے کی جھلک دکھائی۔ اپنی بیٹی کے پاؤں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے بیٹی کا نام اور اس کا مطلب بتایا۔ جوڑے نے کیپشن میں لکھا- ‘دعا پڈوکون سنگھ۔ دعا جس کا مطلب ہے ‘پرارتھنا’۔ کیونکہ یہی ہماری دعاؤں کا جواب ہے۔ ہمارے دل محبت اور شکرگزاری سے بھرے ہوئے ہیں۔

مذہب پر سوال اٹھانے والے نیٹیزنز

بہت سے لوگوں کو دپیکا اور رنویر کی بیٹی کا نام پسند نہیں آیا۔ ایسے میں سوشل میڈیا صارفین نے اس پوسٹ پر طرح طرح کے تبصرے کرکے انہیں ٹرول کرنا شروع کردیا۔ دراصل سوشل میڈیا پر صارفین کا دعویٰ ہے کہ دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ نے اپنی بیٹی کا نام مسلم رکھا ہے۔ جبکہ جوڑے کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔ ایسے میں لوگ ان کے مذہب پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Salman Khan’s ex-girlfriend Somy Ali: سومی علی کا دعویٰ سوشانت سنگھ  نے خودکشی نہیں ان کا قتل کیا گیا تھا، ایمس کے ڈاکٹر نے بدل دی پوسٹ مارٹم رپورٹ

‘آپ لوگ کیسے ہندو ہیں؟’

ایک صارف نے کمنٹ میں لکھا- ‘دعا نہیں، پرارتھنا’۔ ایک اور نے لکھا- ‘یہ عربی یا مسلم لفظ ہے۔ آپ لوگ کس قسم کے ہندو ہیں؟ ایک شخص نے کہا: دعا؟ کوئی ہندو نام نہیں آیا کیا؟ دعا؟ دعا کیوں؟ پرارتھنا کیوں نہیں؟ آپ دونوں ہندو ہیں، بھول گئے ہیں کیا؟

اس کے علاوہ ایک نے تبصرہ کیا – ‘کیا ہندو ناموں کی کمی ہو گئی تھی؟’ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ‘بہتر ہوتا کہ اس کی بجائے پرارتھنا ہوتا، ہندو ہو کر مسلم نام۔’

-بھارت ایکسپریس

Also Read