Bharat Express

Warrant against BJP ex MP Pragya Singh Thakur: پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی مشکلات میں ہوسکتا ہے اضافہ، مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں عدالت نے وارنٹ کردیا جاری

اس سال یہ دوسرا موقع ہے جب ٹھاکر کے خلاف ان کی غیر حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح کا وارنٹ مارچ 2024 میں جاری کیا گیا تھا، لیکن بعد میں ٹھاکر کے عدالت میں پیش ہونے کے بعد اس پر روک لگا دی گئی۔

ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف ایک تازہ قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ خصوصی عدالت نے یہ وارنٹ اس لیے جاری کیا ہے کیونکہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر سماعت کے دوران موجود نہیں تھیں۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر مالیگاؤں دھماکہ کیس کی ملزمہ ہیں۔خصوصی عدالت نے یہ کارروائی پہلے کے احکامات کے باوجود عدالت سے بار بار غیر حاضری کے باعث کی ہے۔ عدالتی حکم کے بعد بھی ٹھاکر سماعت کے دوران موجود نہیں تھے۔

خصوصی جج اے کے لاہوتی نے پایا کہ ٹھاکر ہدایات کے مطابق عدالت میں حاضر نہیں ہوئی۔ عدالت نے رواں ماہ کے اوائل میں قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا لیکن ریکارڈ پر پتہ پرانا ہونے کی وجہ سے وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔جواب میں جج نے ہدایت کی کہ ٹھاکر کی قانونی ٹیم کے ذریعہ فراہم کردہ نئے پتے کی بنیاد پر نیا وارنٹ جاری کیا جائے۔جج لاہوتی نے اپنے وکیل کے ذریعہ دیے گئے نئے پتے کی بنیاد پر ملزم نمبر ایک (پرگیہ ٹھاکر) کے خلاف 10,000 روپے کا نیا قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا کہا۔

آپ کو بتا دیں، اس سال یہ دوسرا موقع ہے جب ٹھاکر کے خلاف ان کی غیر حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح کا وارنٹ مارچ 2024 میں جاری کیا گیا تھا، لیکن بعد میں ٹھاکر کے عدالت میں پیش ہونے کے بعد اس پر روک لگا دی گئی۔29ستمبر 2008 کو ممبئی سے 200 کلومیٹر دور مالیگاؤں قصبے میں ایک مسجد کے قریب دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکے کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں بی جے پی لیڈر پرگیہ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت اور پانچ دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے اس کیس کی تحقیقات کی لیکن بعد میں 2011 میں یہ کیس نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے حوالے کر دیا گیا۔

بھوپال کے ایم پی ٹھاکر کو دھماکے کے سلسلے میں سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ اکتوبر 2023 میں، این آئی اے کی عدالت نے باضابطہ طور پر ان کے اور چھ دیگر کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت دہشت گردی، سازش اور فرقہ وارانہ دشمنی کو فروغ دینے کے جرم میں الزامات عائد کیے تھے۔ عدالت روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کر رہی ہے اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 313 کے تحت ملزمان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے ساتھ مقدمے کی سماعت جاری ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read