وزیر اعظم نریندر مودی متاثر لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے
وزیر اعظم نریندر مودی آج موربی کے اس ہسپتال میں پہنچے جہاں پر موربی پل حادثہ کا شکار لوگ زیر علاج ہیں۔ ہسپتال پہنچ کر وزیر اعظم نے زخمی لوگوں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت کے بارے میں معلوم کیا۔
وزیر اعظم کے موربی ہسپتال کے دورے سے قبل جلد بازی میں واٹر کولر نصب کیا گیا، لیکن اہلکار کنیکشن کرنا بھول گئے۔
ہسپتال میں واٹر کولر لگا دیا لیکن کنکشن لگانا بھول گئے۔
وزیر اعظم نریندر مودی متاثرین کی دیکھ بھال کے لیے آج گجرات کے موربی گئے تھے۔ اس دوران وزیر اعظم نے موربی کے سرکاری اسپتال میں داخل حادثے کے متاثرین کا درد شیئر کیا اور ہر ممکن مدد کا یقین بھی ظاہر کیا۔ لیکن این ڈی ٹی وی نیوز چینل کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی موربی آمد سے قبل یعنی پیر کو موربی ہسپتال کے انتظامات کے لیے ہسپتال میں راتوں رات 4 نئے واٹر کولر لگائے گئے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ہسپتال کا عملہ بھول گیا کہ ان کے کنیکشن بھی کرنے ہوں گے، جس کی وجہ سے ان میں سے کسی میں بھی پانی نہیں آیا۔
موربی میں اتوار کو ایک پل گرنے سے 140 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ حادثے کے دو دن بعد وزیر اعظم مودی موربی پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا اور متاثرین سے بھی ملاقات کی۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس عرصے کے دوران وزیر اعظم کے موربی ہسپتال کے دورے کے انتظامات کیے گئے تھے، جبکہ مریضوں کے لیے پہلے سے کوئی خاص انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔ ہسپتال انتظامیہ نے کولروں کو پانی کے ذرائع سے تو جوڑ دیا لیکن ان کے کنیکشن کرنا بھول گئے جس کی وجہ سے ان میں پانی نہیں آ یا، جب کہ وارڈ کی دیواروں پر پینٹ بھی تازہ نظر آرہا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ مریضوں کو نئے لینن کے ساتھ نئے بستروں پر منتقل کیا گیا اور انہیں پی ایم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہر بیڈ کے ساتھ ایک نیا IV ڈرپ اسٹینڈ نصب کیا گیا تھا۔ کم از کم 40 کارکن رات کے وقت ہسپتال کے بیرونی حصے کو دوبارہ رنگنے کے لیے کام پر تھے۔ یہی نہیں وارڈ کو اندر سے پینٹ بھی کیا گیا۔ باتھ روم میں بھی نئی ٹائلیں لگائی گئیں۔
वाटर कूलर तो लगा दिया लेकिन कनेक्शन नहीं किया!
गुजरात के मोरबी के अस्पताल में पीएम के दौरे से पहले ख़ूब रंग रोगन हुआ। वाटर कूलर तक लगा। पर पीछे बिजली-पानी का कनेक्शन नहीं था। @ndtvindia पर हमारे सहयोगी @Ankit_Tyagi01 की रिपोर्ट है। देख कर सिर न पीट लें तो कहिएगा। pic.twitter.com/N6sv1lragV
— Umashankar Singh उमाशंकर सिंह (@umashankarsingh) November 1, 2022